اہم خبریں

لاہور کے بعد پی ٹی آئی کا اگلا پڑائو کس شہر میں ہو گا،سلمان اکرم راجہ نے بتا دیا،جا نئے تفصیلات

اسلام آباد( اے بی این نیوز)سیکرٹری جنرل تحریک انصاف پاکستان ( پی ٹی آئی ) سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں تین دن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ رہا اور ایک عینی شاہد ہوں اس دورے نے یہ ثابت کیا کہ جوپاکستان کی عوام کا جوش وجذبہ اور فیصلہ ہے وہ بدستور اسی طرح قائم ہے جیسے فروری 2024 کو تھا ہم جہاں بھی گئے ایک لمحے کے لیے رکے وہاں پے دروازہ کھولا گاڑی کا آنن فانن ہزاروں لوگ وہاں اکھٹے ہو گئے اور جو ان کا ولولہ تھاآپ اسے مصنوعی طریقے سے پیدا نہیں کر سکتے تھے وہ جذباتی لمحہ تھا تولوگوں نے چھونے کی بات کرنے کی تصویرکچھوانے کی کوشش کی نعرے لگائے کھڑے ہوئے اس یہ نظر آتا ہے کہ پاکستانی قوم فیصلہ کر چکی ہے انہوں نے کہا ذرا سی بھی آپ سیاسی جگہ دیتے ہیں تو وہ بات اُمٹ کر باہر آجاتی ہے ۔

اے بی این نیوز کے پروگرام سوال؟ سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرام راجہ نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک طرف کھڑی ہے اورجو حکومت پر مسلط ہیں وہ دوسری جانب کھڑے ہیں جس سے ان کے درمیان وسیعی خلیج ہے اس دورے نے اس بات کو بڑی وضاحت سے ثابت کیا اسی طرح ہائیکورٹ میں جو پروگرام ہواوہاں وہ ہفتہ چھٹی کا دن تھاجس طرح کتنی تعداد اورجذبے کے ساتھ وکلا آئے میں بیان نہیں کر سکتا پچھلے ڈیڑھ دوسال میں بہت وکلا کے پروگرام میں شرکت کی ہے لیکن اس پروگرام کی کیفیت ہی بہت مختلف تھی نظریہ آتا ہے کہ پاکستانی قوم جس طرح کھڑی ہے جب موقع آئے گا تو قوم اپنا فیصلہ سنائے گی ۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یقیناً ریاست کو ہوش کے ناخن لینا ہونگےاور انہیں دیکھنا ہوگا کہ آپ اس خلیج کو قائم رکھ کے ملک کو فلاح کی جانب نہیں لے جا سکتے اب ہم لاہور کے بعد کراچی جائیں گے جس طرح لاہور میں ایک گملا نہیں ٹوٹا ایک پتہ نہیں گراہر جگہ نہایت شائستہ طریقے سے گفتگو ہوئی ناشائستہ عمل جو تھا وہ حکومت کی جانب سے ہوا جس طرح خیبرپختونخوا سے آئے ہوئے ممبران اسمبلی اور وزراء پر ہوا وہ نہایت ہی ہمارے لیے شرمناک بات تھی اور اس بات کی پنجاب اسمبلی ناخوشگوار واقعے کی انکوائری شفاف طریقے سے ہوئی تو انگلی جس جانب اٹھے گی اس کی تاب وہ شائد نہ لاسکیں ۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ جو ہوا اس دن میں وہاں موجود تھاوہ جس طرح سے آئے وہ معزز لوگ  وزراءاور ممبران اسمبلی ہیں کوئی وجہ ہی نہیں تھی کہ ان کا راستہ روکا جاتا وہاں تذہیک آمیز رویہ تھابالخصوص لوگوں کو کھڑا کیا گیا تھا بظاہر صحافی بنا کر بعد صحافتی تنظیموں نےہم سے معافی مانگی یہ کہاکہ وہ ہرگز صحافی نہیں تھے انہوں نے جس نوعیت سے سوال کیے کیا آپ یہاں چرس بیچنے یاکیا کرنے آئے ہیں اس میں پوری قوم کو شرمسار ہونا چاہیے اورانہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پر جو پیغام دیا گیا اس پر جو الفاظ استعمال کیے گئے گو ٹو ڈراگ مافیا تصویر لگائی گئی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی یہ بالکل ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی تھی اس دورے کو جوایک ایسا دورہ تھا جس کا مقصد کا پوری قوم یک زبان ہے اورشائستگی کے ساتھ بات کی جائے اس کو جان بوجھ کر سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی گئی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن ایسا نہیں ہونے دیا میںسراہتا ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو جو انہوں نے ہر چیز کا مقابلہ بردباری اور شائستگی سے کیا اور اس پورے دورے کو خوش اسلوبی سے نمٹایا، پی ٹی آئی کو آپ کس طرح انتہا پسندکہا جارہا ہے ہم اتنا کہہ رہے ہیں8فروری 2024 کے الیکشن کو جس طرح ان نے لوٹاگیا اس کی تحقیق اور مداوح بھی ہو یہ مانا جائے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے یہ کہتے ہیں اس پے مٹی ڈالو بات نہ کروں آئندہ بھی الیکشن اسی طرح ہونگے اور یہ کہا جارہا ہے پاکستان میں یہی فاصلہ میسر ہے ہم یہ کہتے ہیں سیاست اور عوام کی پامالی ہو رہی ہے اس کا فاصلہ ختم کر دیا گیا ہےنہ آپ چل سکتے ہیں نہ بول سکتے ہیں اورسب کو غلام بنا دیا گیا ہے اس کو ختم کیا جائے یہ انتہا پسندی ہے ۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم آئین ،قانون اور اس حقوق کی بات کر رہے ہیں آئینی اور بنیادی اوصولوں کو مانیں گےجو آپ اور میرے لیے بنیادی ہیں بطور انسان اگر بلاول بھٹو ان اصولوں کو انتہا پسندی سمجھتے ہیںتواس پوری روایت کو ذوالفقار علی بھٹو اوربینظیر بھٹو کی وراثت کو برقرار نہیں رکھ سکتے ہم شرمسار ہیں ہم نے لڑا ہےمیں بذات خود اصغر خان کا وکیل رہا ہم نے 1990 میںالیکشن میں جو مداخلت کی گئی جس طرح اس الیکشن کوخراب کیا گیا مصنوعی جماعتیں بنائیں گئی اور پیسہ بانٹا گیا ان کے خلاف اصغر خان لڑے تومجھے شرف رہا کہ میں ان کا وکیل تھا ہم نے تو ہر دور میں یہ بات کہ ہے استحکام تب ہو جب آپ آئین اورجمہوریت کو مانیں گے بنیادی اصولوں کو مانیں گے یہ انتہا پسندی ہے ہم پاکستان کو اکھٹا رکھنے کی بات کر رہے ہیں ۔

سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ پاکستان میں شرافت کی بات کر رہے ہیں ہم وہ وفاقی پارٹی ہیں جو ملک کے ہر حصے میں موجود ہےکراچی بھی جائیں گے وہاں کی عوام سے بات کر ہیں گےہم شائستگی اور ندامت کے ساتھ بات کریں گےکوئی ہلڑ بازی ہمارا کبھی بھی کوئی ارادہ نہیں ہوتا ان کا کہنا ہے کہ کوئی یہ کہے کہ آپ بھول جائو 8فروری 2024 کو کیا ہوا تھاہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے اس دن چوری ہوئی ڈاکہ پڑابلکہ ایسی چیز ہے جس سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں ہمیں یہی کہاجاتا ہے کہ مٹی ڈالو بھول جائے اس بات کو نہ کروعمران خان کی رہائی کی بات وہ جیل میں ہے رہنے ہم سے بات آگے بڑھنے کی بات کرو ہمارا حصہ بن جائو۔
مزید پڑھیں‌:بلدیاتی انتخابات،پی ٹی آئی کا بڑا فیصلہ،جا نئے کیا

متعلقہ خبریں