اسلام آباد (اے بی این نیوز )مشیر وزیر اعظم برائے سیاسی امور، رانا ثنا اللہ نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کو باضابطہ مذاکرات کی دعوت دی ہے، جس میں حکومت کی خواہش ہے کہ پوری اپوزیشن شفاف اور مؤثر ڈائیلاگ میں حصہ لے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اپنی رضامندی سے وزیراعظم کو مذاکرات میں شامل ہونے کی اطلاع دے گی، جبکہ تحریک انصاف نے خود کو اس عمل سے علیحدہ کر لیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔
مشیروزیراعظم کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے الزامات اور گرفتاریوں کے دعوے حقائق کے بجائے غلط بیانی پر مبنی ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر واقعی بڑے پیمانے پر کارکن موجود ہوتے تو گرفتاریوں کا واضح ریکارڈ سامنے آتا، تاہم کسی مقام پر ہزاروں افراد کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی اور استقبال کے دعوے زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے۔رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی میں پیپلز پارٹی سمیت تمام اتحادی جماعتیں شامل ہوں گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی بیانیہ گھڑ کر اپنی کمزور حاضری کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، اور مذاکرات کے ساتھ ساتھ کسی بھی غیر قانونی اقدام یا اسلام آباد پر چڑھائی کی تیاری قانون کے مطابق کارروائی کے قابل ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات کے دوران حکومت کا مقصد 2018 کے انتخابات کے حوالے سے شفافیت اور جائز مطالبات پر بات کرنا ہے، جبکہ تحریک انصاف 2024 کے انتخابات پر بات کرنا چاہتی ہے، جو مذاکرات کے اصولی ایجنڈے سے مطابقت نہیں رکھتا۔
مزید پڑھیں :برطانیہ میں احتجاج پر پاکستان کا سخت ردعمل،قائم مقام ہائی کمشنر کو ڈیمارش جاری، برطانوی ہائی کمیشن کا مؤقف آگیا،جا نئے کیا















