لاہور (اے بی این نیوز ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی لاہور آمد پر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خوش آمدید کہا، تاہم ان کا انداز خاصا طنزیہ اور دو ٹوک رہا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کو لاہور آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، پچھلی بار علی امین گنڈا پور آئے تھے تو لاہور کی بتیاں دیکھ کر تصاویر بنوائیں، روٹی کھائی اور واپس چلے گئے۔ اس بار بھی جو کچھ پنجاب میں دیکھیں، اسے خیبر پختونخوا میں جا کر لاگو کریں تاکہ وہاں بھی بہتری آئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آفریدی صاحب کو ان کی اپنی کابینہ نے بتایا ہے کہ پشاور گندا ہے اور حالات خراب ہیں، اسی لیے وہ “پاکستان کا یورپ” دیکھنے لاہور آتے ہیں۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی کو لاہور میں گھومنے پھرنے، کھانے پینے، تفریح اور ویک اینڈ گزارنے کی مکمل اجازت ہے، چاہے وہ سیاسی تفریح کریں یا معلوماتی۔
تاہم وزیر اطلاعات پنجاب نے واضح کیا کہ بدزبانی، فساد یا انتشار کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ اگر بدتمیزی کی گئی تو حکومت کارروائی کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکھ کر، خوش ہو کر واپس جائیں، مگر حدود میں رہیں۔عظمیٰ بخاری نے سہیل آفریدی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ فتنہ خان سے بڑے لیڈر نہیں، اور جب بھی باہر نکلنے کی کال دی گئی تو عوامی ردعمل سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبرٹی مارکیٹ خوبصورتی سے سجی ہوئی ہے، کرسمس ٹری لگے ہیں، لائٹیں دیکھیں مگر پودے تباہ کرنا یا ہنگامہ کرنا قابل قبول نہیں۔
انہوں نے سختی سے کہا کہ پنجاب یا لاہور میں کسی سیاسی سرگرمی کی آڑ میں اسلحہ یا منشیات لانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عظمیٰ بخاری نے یاد دلایا کہ جب علی امین گنڈا پور پنجاب آئے تھے تو انہیں ہر طرح کی سہولت دی گئی تھی۔وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس نے آج وزیر اعلیٰ کے پی کے اسٹاف سے خود رابطہ کیا مگر جواب نہیں دیا گیا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم مہمانوں کی بھرپور خاطر تواضع کریں گے، لیکن مہمانوں کو بھی مہمان بن کر رہنا ہوگا۔
مزید پڑھیں :کل عام تعطیل کا اعلان















