اہم خبریں

ترکیہ میں طیارہ حادثہ، لیبیا کے آرمی چیف محمد الحداد ساتھیوں سمیت جاں بحق

انقرہ(اے بی این نیوز)ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ سے روانہ ہونے والا ایک نجی طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے نتیجے میں لیبیا کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد الحداد سمیت 5 اعلیٰ فوجی افسران اور عملے کے 3 ارکان ہلاک ہو گئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق لیبیا کے مسلح افواج کے سربراہ محمد الحداد منگل کی شام انقرہ سے طرابلس واپس جا رہے تھے کہ ان کا فالکن 50 طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد حادثے کا شکار ہو گیا۔ ترک حکام کے مطابق طیارہ انقرہ کے ایسنبوعا ایئرپورٹ سے روانہ ہوا، تاہم تقریباً ب42 منٹ بعد اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ طیارے کا ملبہ انقرہ کے قریب ہائیمانہ کے علاقے سے ملا، جہاں سیکیورٹی اداروں نے سرچ آپریشن کے بعد جائے حادثہ کی نشاندہی کی۔ حکام کے مطابق طیارے میں 8 افراد سوار تھے، جن میں محمد الحداد، ان کے چار قریبی ساتھی اور تین رکنی عملہ شامل تھا، اور کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے کو پرواز کے کچھ ہی دیر بعد برقی نظام میں خرابی کا سامنا ہوا، جس پر پائلٹ نے ہنگامی لینڈنگ کی اجازت مانگی، تاہم رابطہ بحال نہ ہو سکا۔ ترک وزارتِ انصاف کے مطابق واقعے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

لیبیا کے وزیراعظم عبدالحمید دبیبہ نے محمد الحداد کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک سینئر فوجی قیادت سے محروم ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ محمد الحداد اگست 2020 سے لیبیا کے چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر فائز تھے۔

واضح رہے کہ لیبیا اس وقت بھی سیاسی اور عسکری تقسیم کا شکار ہے، جہاں ایک طرف طرابلس میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت قائم ہے جبکہ مشرقی لیبیا میں ایک الگ انتظامیہ موجود ہے۔ ترکی کے طرابلس کی حکومت کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے جاری رہے ہیں۔

مزید پڑھیں۔ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا ؟

متعلقہ خبریں