لاہور (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کے 65 وزراکی مشاورت سے حج سے متعلق تمام معاملات سعودی حکام کے ساتھ اٹھائے جائیں گے ، چیمبرز کے ارکان اور سٹاف کے حج کوٹے پر کام جاری ہے، چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبرز اور عملے کے لیے حج و عمرہ کوٹہ سسٹم پر کام تیزی سے جاری ہے۔وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے حج و عمرہ آپریٹرز کو درپیش مختلف مسائل پر روشنی ڈالی ، اس موقع پر سینئر نائب صدر چوہدری ظفر محمود، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ حبیب الرحمان گیلانی اور کنوینر لاہور چیمبر اسٹینڈنگ کمیٹی عبدالجبار انجم نے بھی خطاب کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت لاہور چیمبر کے ممبران اور عملے کے لیے حج اور عمرہ کوٹہ سسٹم کے لیے جلد کوئی راستہ نکال لے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجر برادری کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمارے دل کے بہت قریب ہیں اور لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور کی جانب سے پیش کی گئی تمام تجاویز اور مطالبات درست ہیں اور انہیں متعلقہ پلیٹ فارمز تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور سے متعلق تجاویز تحریری طور پر دیں جنہیں جلد از جلد حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشی نظام پوری انسانیت کی فلاح و بہبود پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحیح طریقے سے کاروبار کرنا بھی عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں ایماندار تاجروں کا درجہ بلند ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر ہمارے لیے دل کی حیثیت رکھتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ایمنسٹی کی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگوں کے پاس جو غیر ڈیکلیئر شدہ ڈالرز پڑے ہیں وہ اکانومی میں گردش کریں۔ انہوں نے وفاقی وزیر سے درخواست کی وہ یہ تجویز اسمبلی کے فورم پر اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ حج عمرہ آپریٹرز کو کرنسی کے اتار چڑھاﺅ کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا رہتا ہے، پچھلے سال پیکج کا اعلان کرنے کے صرف بیس دن کی قلیل مدت میں ریال کی قیمت میںتین روپے کا اضافہ ہو گیا، سابقہ سالوں میں چار پانچ روپے تک بھی اضافہ ہوا جو کسی بھی پرائیویٹ ادارے کے لئے برداشت کرنا ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ حج و عمرہ ٹور آپریٹرز کو ڈالر اور ریال رکھنے کے لئے فارن کرنسی اکانٹ کھولنے کی اجازت دی جائے جس سے سٹیٹ بینک پر بوجھ کم ہوگا اور کرنسی کے اتار چڑھا کے اثرات سے بھی ٹور آپریٹر متاثر نہیں ہوگا، اگر یہ ممکن نہیں تو جس طرح وزارت برائے مذہبی امور اپنے لیے ڈالر بلاک کرواتی ہے ، حج و عمرہ آپریٹرز کو بھی یہ سہولت دی جائے کہ وہ بھی اپنے پیکیج کے مطابق ڈالر بلاک کرواسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں مانیٹرنگ کے نظام کو جدید طریقہ پر استوار کیا جائے اور صرف حج کے نظام کو سمجھنے والے لوگوں کو ہی مانیٹرنگ ٹیم کا حصہ بنایا جائے اور ٹو آپریٹر کے خلاف منفی سوچ رکھنے والے لوگوں کو اس اہم ڈیوٹی پر تعینات بالکل نہ کیا جائے۔کاشف انور نے کہا کہ ایف بی آر نے حج اور عمرہ ٹور آپریٹرز کو سال 2020میں ٹرن اوور ٹیکس سے مثتثنی قرار دیا تھا مگر اب اس چھوٹ کو ختم کردیا گیا ہے حالانکہ یہ کمپنیاں ٹرن اوور ٹیکس کے احاطہ میں آتی ہی نہیں لہذا اس استثنی کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس کے نفاذ پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ حج آرگنائزرز اور دیگر امور کی مانیٹرنگ کے نظام کو نئے سرے سے ترتیب دینے کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ حج سکیم کے پیکج مقرر کرتے وقت ایئرلائنز کے کرایہ سمیت دیگر اخراجات کو ضرور مدِنظر رکھا جائے