راولپنڈی ( اے بی این نیوز )عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہعمران خان نے سہیل آفریدی کو احتجاج کی تیاری اور سڑکوں پر آنے کی ہدایت دے دی ہے، اور اب جب یہ پیغام آچکا ہے تو مذاکرات کی بات کرنے والا پارٹی کی نمائندگی نہیں کرے گا۔فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی احتجاج کی کال دی جاتی ہے، چوری شدہ مینڈیٹ والے ڈرپوک لوگ فوری طور پر مذاکرات کی باتیں شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر منگل کو ہمیں روکا جاتا ہے، یہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے خوف زدہ ہیں اور آئین و قانون کو پامال کر چکے ہیں۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر کو قیدِ تنہائی میں کیوں رکھا گیا ہے، اس کی کوئی وضاحت نہیں دی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں بیٹھ کر دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ ہمارا آئینی حق چھینا جا رہا ہے، بانی پی ٹی آئی پر ذہنی تشدد کیا جا رہا ہے جبکہ بشریٰ بی بی کو بھی قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کا سنتے ہی وزیراعظم اور ان کے ساتھی مذاکرات کی باتیں شروع کر دیتے ہیں، لیکن پہلے فیلڈ مارشل اور وزیراعظم یہ بتائیں کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیوں نہیں کرنے دی جا رہی۔صحافیوں کے سوال پر علیمہ خان برہم ہو گئیں اور کہا کہ صحافیوں کو سوال دے کر یہاں بھیجا جاتا ہے،
اور انہیں علم ہے کہ کس کس کو کیا ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر فیلڈ مارشل بات کرنا چاہتے ہیں تو یہ بتائیں کہ ہمارے بھائی کو قیدِ تنہائی میں کیوں رکھا گیا ہے۔ ہمارا بھائی جیل میں ہے، وہ خود اس سے بات کر لیں، ہم جو مرضی اپنے بھائی سے بات کریں، کون سا قانون ہمیں اس سے روک سکتا ہے۔علیمہ خان نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے جسے طاقت کے زور پر سلب کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان سے کوئی ذاتی انتقام نہیں لیا جا رہا،طارق فضل چودھری















