اسلام آباد (اے بی این نیوز) پی ٹی آئی کے رہنما علی بخاری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی واقعات اور فیصلے حکومت کی ذمہ داری ہیں اور پچھلے دور میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات مکمل نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہتی تو سیاسی کیسز ختم کر سکتی تھی۔
اے بی این کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کرتے ہوئے علی بخاری نے ملک کے اقتصادی حالات پر بھی تشویش ظاہر کی بتایا کہ ڈالر کی قیمت 288 روپے تک پہنچ گئی اور آئی ایم ایف فنڈز پر انحصار کے باوجود ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے۔
لیگی رہنما کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام ہی ترقی کی ضمانت ہے اور ملک کی ترقی میں رخنہ ڈالنے والے عناصر انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تصادم والے رویے عوام میں مقبول نہیں ہیں اور اختلافات بات چیت کے ذریعے حل ہونے چاہئیں تصادم سے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے دور میں 3 بار مذاکرات کی دعوت دی گئی اور وزیر اعظم نے قومی مفاد کے لیے سیاسی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ حکومت نے اپوزیشن کے لیے موقع فراہم کیا اب فیصلہ پی ٹی آئی کا ہے۔
لیگی رہنما نے اقلیتوں اور فوج کے کردار پر بھی روشنی ڈالی، کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں مکمل محفوظ ہیں اور برابر کے آئینی حقوق رکھتی ہیں، مختلف مذاہب کے لوگ امن اور رواداری کے ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج صرف سرحدوں کی محافظ نہیں بلکہ قومی یکجہتی کی علامت بھی ہے، اور اقلیتوں نے ملک کی سلامتی اور افواج کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بیرونی دہرے بیانیوں کا مقابلہ متحد ہو کر کرے گا، اور ہم امن چاہتے ہیں لیکن کمزوری نہیں دکھائیں گے۔
مزید پڑھیں:میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑی پر 12 سال کی پابندی،لاکھوں ڈالرز جرمانہ















