اہم خبریں

مذہبی جماعت سے علیحدگی کا اعلان،جا نئے کون کون چھوڑ گیا

کراچی ( اے بی این نیوز     )سابق رہنماؤں کا تحریک لبیک سے علیحدگی کا اعلان، سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ۔ کراچی میں تحریک لبیک پاکستان کے متعدد سابق رہنماؤں اور امیدواروں نے جماعت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پی پی 148 کے سابق امیدوار محمد نعیم نے واضح کیا کہ انہوں نے تحریک لبیک سے لاتعلقی اختیار کر لی ہے۔

محمد نعیم کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی صورت پاکستان مخالف پراپیگنڈے کا حصہ نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انتشاری سیاست کا ساتھ دینا ان کے لیے ممکن نہیں، اسی وجہ سے وہ تحریک لبیک سے علیحدہ ہو رہے ہیں۔اس موقع پر سابق رہنما وقاص احمد نے کہا کہ خادم حسین رضوی کی رحلت کے بعد جماعت میں کئی فیصلے جذبات کی بنیاد پر کیے گئے، جن کے باعث حالات مزید بگڑتے چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض جماعتی فیصلوں نے دشمن عناصر کو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا موقع فراہم کیا۔

ناظم اعلیٰ نے اعلان کیا کہ وہ عملی سیاست کو خیر آباد کہہ رہے ہیں، کیونکہ ان کا اصل تعلق تعلیم اور ختم نبوت کے مشن سے ہے، جس پر وہ آئندہ بھی کام کرتے رہیں گے۔محمد شکیل نے کہا کہ وہ پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، مگر کسی ایسی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے جو ملک میں انتشار کو فروغ دے۔

اسی طرح محمد ندیم اور امجد ندیم نے بھی واضح کیا کہ وہ کسی بھی انتشار پر مبنی پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے۔ شبیر احمد نے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ آج کے بعد ان کا تحریک لبیک اور عملی سیاست سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔سیاسی مبصرین کے مطابق تحریک لبیک کے اندرونی اختلافات کے باعث ہونے والی یہ علیحدگیاں ملکی سیاست میں ایک نئی بحث کو جنم دے رہی ہیں، جبکہ سوشل میڈیا پر بھی تحریک لبیک، سیاسی علیحدگی اور کراچی کی سیاسی صورتحال جیسے موضوعات زیرِ بحث ہیں۔
مزید پڑھیں :پی آئی اے کی نجکاری،عارف حبیب گروپ نے 115 ارب روپے کی سب سے زیادہ بولی لگا دی

متعلقہ خبریں