اسلام آباد( اے بی این نیوز ) رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف مذاکرات کے خلاف نہیں، تاہم انہیں بانی پی ٹی آئی پر اعتبار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا وہی پیغام درست ہے جو علیمہ خانم نے میڈیا پر بیان کیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے دن سے تصادم کا راستہ اپنایا ہوا ہے اور ماضی میں بھی اس حوالے سے سنجیدہ کوششیں کی گئیں۔ ان کے مطابق 25 مئی 2022، 9 مئی اور 26 نومبر 2025 کے واقعات اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں، جن کی مکمل پلاننگ پہلے سے کی جا چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملاقاتیں بند ہونے کی وجہ سے 26 نومبر کا معاملہ آگے پیچھے ہوا، تاہم بانی پی ٹی آئی کی پالیسی اب بھی تصادم پر مبنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محمود اچکزئی کچھ بھی کہیں، مگر اصل فیصلہ سازی بانی پی ٹی آئی کی پالیسی کے تحت ہوتی ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پاس مذاکرات کا کوئی مینڈیٹ نہیں اور یہ تاثر غلط ہے کہ پی ٹی آئی کے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا گیا۔ ان کے مطابق اگر کوئی گروہ افراتفری اور انارکی پھیلانے کی کوشش کرے گا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ اسلام آباد پر قبضے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور یہ سوچنا کہ دارالحکومت فتح کر لینا ملک و قوم کے مفاد میں ہے، درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کی تحریک اگر مختلف نوعیت کی ہوگی تو انتظامات بھی اسی حساب سے کیے جائیں گے، اور ملک کے کسی گلی محلے میں احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ساری اسٹریٹجک پلاننگ ملاقاتوں کے ذریعے ہی ہونا تھی، جو بعد میں روک دی گئیں۔
مزید پڑھیں :حکومت کا مثبت جواب نہ آیا تو احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا، محمد زبیر















