اہم خبریں

مذاکرات اور سٹریٹ موومنٹ کو بیک وقت چلانے کی کوشش تضاد پیدا کرتی ہے، فیصل چودھری

اسلام آباد(اے بی این نیوز        ) پی ٹی آئی کے رہنما فیصل چودھری نے کہا کہ موجودہ سیاسی معاملات اسی طرح چلتے رہیں گے جب تک باہمی اعتماد قائم نہیں ہوتا اور سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہوگا۔
حکومت اور سیاسی جماعتوں کے درمیان مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے قیدیوں کو ریلیف دینے کی تجویز دی گئی ہے اور حکومت کے پاس فیصلے اور اختیار موجود ہیں، اس لیے حکومتی اقدامات اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف سے سیاسی ماحول میں نرمی آئے گی اور قیادت کو سیاسی کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔اے بی این کے پروگرام ’’تجزیہ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان شدید معاشی بحران، بیرونی سرمایہ کاری کی کمی، سیاسی، عدالتی اور انتظامی بحران، اور بڑھتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ فیصل چودھری نے کہا کہ مذاکرات اور سٹریٹ موومنٹ کو بیک وقت چلانے کی کوشش تضاد پیدا کرتی ہے اور پی ٹی آئی کی حکمت عملی میں واضح سمت اور کلیرٹی کا فقدان ہے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں کو اپنے ادارتی اور آئینی کردار کی بحالی کے لیے متحد ہونے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
فیصل چودھری نے کہا کہ عمران خان سمجھدار ہیں کڑی باتیں حالات کے مطابق کرتے ہیں کیونکہ  حکومت کے پاس فیصلے اور اختیار موجود ہیں اس لیے حکومتی اقدامات اہم ہیں اور حکومت کو کشیدگی کم کرنے کے لیے قیدیوں کو ریلیف دینے کی تجویز دی گئی عمران خان کے سیاسی چیلنج کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا خاص طور پر پنجاب میں ؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا کردار اہم ہے مگر وہ کتنا فعال ہوں گےیہ کہنا مشکل ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ حکومت میں ہونے کے باوجود سیاسی طور پر بڑے چیلجز درپیش ہیں اور پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار عام شہری پریشان ہے جب تک عوام کو روز گار اور روٹی نہیں ملے گی مسائل حل نہیں ہوں گے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے دہشت گردی اور سیکیورٹی چیلنجز بھی بڑھ رہے ہیں۔

اسی پروگرام میں مسلم لیگ ن کی رہنما شمائلہ رانا نے کہا کہ موجودہ سیاسی ٹمپریچر کے باعث عوام تک صحیح پیغام نہیں پہنچ رہا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جمہوری رویہ اپنانے کی کوشش کی گئی مگر سمجھنے میں فرق موجود ہے۔ شمائلہ رانا نے کہا کہ پچھلے دور میں سیاسی مسائل حل کرنے کے لیے مذاکرات کی دعوت دی گئی اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر معاملات سلجھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ جمہوری سوچ رکھنے والے افراد سے بات چیت لازمی ہے اور سابق رہنماؤں جیسے شہباز شریف، مریم نواز اور فریال تالپور سمیت دیگر افراد کے ساتھ جیل اور ہسپتال میں سلوک اور جھوٹے مقدمات کے مسائل نے عام لوگوں، خاص طور پر گھریلو خواتین کو متاثر کیا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی فیصل چودھری نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو برداشت کریں تو دوسرے ہاتھوں میں استعمال کا خطرہ کم ہو گا کیونکہ موجودہ معاملات اسی طرح چلتے رہیں گے جب تک اعتماد قائم نہ ہواور راستے بند کیے جائیں تو لوگ نئے راستے خود بناتے ہیں جبکہ مذاکرات کے لیے دونوں طرف بداعتمادی بہت زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر بھروسہ کرنے کے لیے تیار نہیں اور حکومت بھی عمران خان پر اعتماد نہیں کرتی ۔
قومی کانفرنس میں جمہوری سوچ رکھنے والے سپیکرز نے پاکستان میں جمہوریت کے لیے کام کیااور شہباز شریف ،مریم نواز پر جھوٹے مقدمات بنائے گئےگھریلو خواتین بھی متاثر ہوئیں جبکہ فریال تالپور سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں کے ساتھ جیل اور ہسپتال میں کیسا سلوک کیا گیا انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنمائوں سے اپیل کہ وہ اتنا کام کریں جتنا برداشت کر سکیں ۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سیاسی ٹمپریچر کی وجہ سے عوام تک صحیح پیغام نہیں پہنچا رہا اور پی ٹی آئی کو سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ جمہوری رویہ اپنائیں جبکہ پچھلے دور میں مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی اور سیا سی پارٹیوں کے ساتھ بیٹھ کر سیاسی مقدمات حل کرنے کی ضرورت ہے جمہوری سوچ رکھنے والے لوگوں سے بات چیت لازمی ہے ۔

مزید پڑھیں :قومی انڈر 19 ٹیم کی تاریخی فتح پوری قوم کیلئے باعث فخر ہے،فیلڈ مارشل

متعلقہ خبریں