لاہور ( اے بی این نیوز ) پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے والے خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے امیرمعصب اور امیرفتح کو جاوید بٹ کے قتل میں گنہگار قرار دے دیا ہے۔ جے آئی ٹی کی سربراہی ایس پی صدر انویسٹی گیشن میاں معظم نے کی، جبکہ ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اچھرہ قمر عباس اور ڈی ایس پی انویسٹی گیشن رائیونڈ شاہزیب بھی تفتیش میں شامل تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ جاوید بٹ کے قتل کی منصوبہ بندی میں امیرمعصب کے ساتھ امیرفتح بھی شامل تھا اور امیرمعصب کے شوٹرز کو ٹاسک دیتے وقت امیرفتح بھی موجود تھا۔ مقدمے میں ایک اور ملزم عارف بھٹی تاحال منظرعام سے غائب ہے۔
اس ہائی پروفائل کیس میں امیرمعصب کی ضمانت کنفرم ہو چکی ہے جبکہ امیرفتح 24 دسمبر تک ضمانت پر ہیں۔ جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق امیرمعصب اور امیرفتح کو گنہگار قرار دیے جانے کے بعد پولیس عدالت میں امیرفتح کی ضمانت خارج کرنے کی درخواست دائر کرے گی۔ذرائع کے مطابق اہم کیس کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (JIT) نے اپنی رپورٹ میں امیر محصیب اور امیرفتح کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ مختلف پہلوؤں سے تفتیش کے بعد شواہد کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا ہے۔ ان کے بقول دونوں افراد کے خلاف مزید کارروائی کے لیے قانونی سفارشات بھی پیش کی جا چکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ جلد متعلقہ حکام کو پیش کر دی جائے گی، جس کے بعد مزید قانونی اقدامات متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں :عازمین حج کیلئے خوشخبری















