اسلام آباد (اے بی این نیوز )قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے ممکنہ بریک تھرو کے آثار دیکھنے کو ملے۔ اسپیکر سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے ایک بار پھر اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی، جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جمہوریت میں ایک دوسرے کو “مائنس” نہیں کیا جاتا اور جو سیز فائر کراتا ہے اسے لوگ ہیرو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ سب کو مل کر سیاسی تناؤ ختم کرنا ہوگا اور اگر سپیس نہ دی گئی تو غیر جمہوری قوتیں خود یہ جگہ لیں گی۔
اس موقع پر اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر غور ہے، لیکن وہ اپنا کردار دوبارہ ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ اپوزیشن مشاورت کے ذریعے ان کے ساتھ بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ تالی دو ہاتھ سے بجتی ہے اور اداروں کو برا بھلا کہہ کر کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
اجلاس کے دوران دو بل منظور کیے گئے جبکہ ایک نیا بل پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ دو توجہ نوٹس بھی ایوان میں پیش ہوئے۔ وفاقی وزیر محمد اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال میں 11.7 ٹریلین روپے ٹیکس جمع کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 2.5 ٹریلین روپے زیادہ ہے۔ وزیر کے مطابق اس کامیابی کے بعد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو پر بھی بہتری آئی ہے اور توقع ہے کہ یہ اس سال تقریباً 11 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے اور شوگر سیکٹر میں جولائی 2025 کے دوران نومبر 2024 کے مقابلے میں 7 ارب روپے زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا۔ وزیر نے ہدایت کی کہ جہاں بھی اطلاع ملے کہ انویژن ہو رہا ہے، فوری طور پر مطلع کیا جائے۔
مزید پڑھیں :پاکستان تحریک انصاف تناؤ اور انتشار کے سوا کچھ نہیں کر رہی،طارق فضل چودھری















