اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی غیر معمولی پریس کانفرنس ہونے جا رہی ہے۔ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے۔ کچھ باتوں کا عوام کو بتانا ضروری ئے کیوں کے ہمارے پر الزام لگائے جا رہے ہیں، ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ عوام کو بتانا ضروری ہے۔ 180 سیٹوں کے ساتھ 91 سیٹوں پر بیٹھے، ہمارے گھر کی سیٹ چلی گئی،
عمران خان نے ہمیشہ کہا کہ ملک بھی ہمارا فوج بھی ہماری، جنگ کے وقت میں ہم فوج کے ساتھ کھڑے رہے۔
اس سب کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ شاید چیزیں بہتری کی طرف چلے جائیں۔ بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنمائوںکے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہ رہے ہیں کہ شاید لوگ لڑوانا چاہ رہے ئیں۔ اپنی آنا کو جانے دینا ہو گا، ایک دوسرے کو جگہ دینا ہو گا، ملاقات ہو نہیں رہی کیسز نہیں لگ رہے۔ ہم یہ بیانیہ لے کر جا رہے تھے کہ عمران خان کو رہا کرو اب ہم کہتے ہیں کہ ملاقات کروائو۔
جو حالات چل رہے ہیں ان سے جمہوریت کی ایسی تیسی ہو جائے گی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسے تاریک لمحے آئے ہیں۔ ملک جو جبر میں دھکیلا گیا ہے، ہمیشہ یہ کہا جاتا تھا کہ اس ملک کو ڈنڈے کی ضرورت ہے، پھر یہ ملک ترقی کرے گا، پھلے گا پھولے گا، ہم جانتے ہیں کراچی میں بوری بند لاشیں ملی، اس ملک میں بار بار دعوے کئے گئے ہیں کہ اس ملک کو جمہوریت راس نہیں آتی، پاکستان آج کہاں کھڑا ہے؟ پوری دنیا میں اس وقت مکالمہ ہو رہا ہے،
جو ورلڈ آرڈر تیار کیاُگیا تھا وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ آج تمام نظام کو منہدم کیا جا رہا ہے۔ ملکوں کو کہا جا رہا ہے کہ طاقتور ملک کے ساتھ جائیں، ایک طرف چین ہے اور دوسری طرف امریکہ،دو ملکوں کے درمیان جنگ چلتی رہی ہے، پاکستان کو ہمیشہ اس مکالمے میں کچھ نہیں ملا۔ ہمیشہ اشرافیہ امیر سے امیر تر ہوئی ہے۔
آج ایسا حملہ کیا گیا ہے آئین اور قانون پر کہ مثال نہیں ملتی ، پاکستان واحد ملک ہے جہان آئین ہے ، کچھ اصول ہیں جو پوری دنیا نے اپنا لئے ہیں پاکستان پوری دنیا سے پیچھے ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ مین تیس سال عمران خان کے ساتھ رہا ہوں۔ مختلف حالات دیکھے ہیں، شوکت خانم کے لئے ہم چندہ اکھٹا کرتے تھے،عمران خان کا ساتھ اس لئے دیا کیونکہ عمران خان نے ویژن دیا۔
عمران خان ایک سٹار تھا، ہم نے اس لئے اس کے ساتھ وقت گزارا ہے، عمران خان نے اس ملک کو عزت دی ہے۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ عمران خان کا نام مٹ جائے گا یا وہ سیکورٹی رسک ہے تو میںمذمت کرتا ہوں، وہ اس وقت عوام کی حقیقی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہا ہے۔
ہمارے صوبے میں غم ع غصہ پایا جا رہا ہے، پورا صوبہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کی بے عزتی ہوئی ہے۔ ہم فوج کو مضبوط ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں، اس وقت بھارت اور افغانستان کے ساتھ جو حالات ہیں وہ سب کو پتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں انتشار پہلے، ہمارا مطالبہ جمہوریت ہے، ہم جمہوریت چاہتے ہیں، ہماری سینئیر لیڈرشپ کوٹ لکھپت جیل میں ہے، ہمارے 64000 افراد کے خلاف ایف آئی آر ہوئی ہے،
34000 افراد گرفتار ہوئے ہیں،
پھر بھی ہم کہتے ہیں کہ یہ ملک ہمارا ہے،ہماری سیٹیں بانٹ کر دوسری پارٹی کو دی گئی، مجھے حیرت ہے میاں نواز شریف پر جو کہتا تھا وووٹ کو عزت دو، یہ عزت دی ہے ووٹ کو؟ عوام سے ووٹ کا حق چھین لیا گیا،
دو وزیر بیٹھ کر کہتے ہیں کہ ملاقاتیں نہیں ہوں گی، تمُ کون ہو؟ تمہیں تو عوام نے مسترد کر دیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی ساری قیادت کو فوری رہا کر دینا چاہئے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت ہو اور قانون کی حکمرانی ہو۔
مزید پڑھیں :9مئی کی کارروائی شروع،ای سی ایل کی فہرست سامنے آگئی،جا نئے کس کس کے نام شامل ہیں















