(اے بی این نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ تمہارے پاس صوبے کی حکومت ہےیہ صرف فوج کے بارے میں بات کرتے ہیں ،پاکستان کے مسائل پر بات نہیں کرتے۔ ان کی سوئی فوج پر پھنسی ہوئی ہے یہ دہشتگردی پر بات نہیں کرتے۔ کیا بھارتی اور افغان میڈیا یہ بیانیہ مفت میں چلا رہاہے۔ ان کا بھارت اور افغانستان کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔ پاک فوج سے ملنے والوں کو غدار قرار دیدیا۔ تم ہوکون تم سمجھتے کیا ہو اپنے آپ کو۔ 9مئی کا مقدمہ فوج کا نہیں پاکستان کے عوام کا ہے،9مئی سے متعلق فوجی عدالتوں میں جو کیسز آئے تھے ان کو نمٹا دیا گیاہے۔ ہمارے پاس فیض حمید کا کیس چل رہا ہے۔ سول عدالتوں میں جو مقدمات ہیں اس پر میں کمنٹس نہیں کرسکتا۔ کیا آپ چاہتے ہیں میں آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کروں ایسا نہیں کرسکتا۔
ان کا سارا بیانیہ ریاست کے خلاف ہے ۔ ان کا بیانیہ کون چلا رہاہے سب کو اس کا پتہ ہے۔ پاکستان میں جھوٹ اور فریب کا یہ کاروبار مزید نہیں چلے گا۔ اس بیانیے کو پھیلانے اورسہولت کاری کی اجازت نہیں دیں گے۔ فوج کہیں نہیں جارہی، ہم نے ریاست کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔ ہم حق پر ہیں اور حق پر ہی رہیں گے۔ ان کی پوری سیاست فوج کیخلاف الزامات پر گھومتی ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کی عوام کو بیوقوف بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاتھا کہ فوج لڑ نہیں سکتی ،صرف سیاست کرتی ہے۔ کیا فوج نے لڑکر نہیں دکھایا ،اس کی گونج پوری دنیا میں گئی۔
بات چیت کی بھیک سے سیکیورٹی نہیں ملتی۔ آئے روز ہمارے جوان ملک کی خاطر جانیں قربان کررہے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے کہ ریاست نہیں تو ہماری بھی کوئی حیثیت نہیں۔ یہ بیانیہ بنانے کے ماہر ہے۔ دہشتگردی پریہ بیانیہ بناتے ہیں کہ کوئی ان کی حکومت کی کارکردگی پر بات نہ کرے۔ سی ڈی ایف کے ایشو پر انہوں نے پروپیگنڈہ کا بازار گرم کیا ہوا تھا۔ پتہ نہیں ان کے ذہنوں میں کہاں سے خیالات آتے ہیں۔ تم ادھر بیٹھے ہوئے تمہیںبھارت نے میڈیا خبر چلائی کہ بانی پی ٹی آئی مرچکے ہیں۔ نو دس مئی کوپاکستا ن کے خلاف زہر اگلنے والے ان کا بیانیہ کیو ں چلا رہے ہیں؟دشمن ان کا بیانیہ اس لئے چلا رہاہے کہ اس کا فائدہ ہے۔
مزید پڑھیں :9 مئی کا مقدمہ سیاسی نہیں، قومی سلامتی کا معاملہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر













