اسلام آباد ( اے بی این نیوز )کیسپرسکی نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2025 کے دوران اس کے ڈیٹیکشن سسٹمز نے روزانہ اوسطاً پانچ لاکھ سے زائد سائبر حملوں پر مبنی فائلیں پکڑیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں سات فیصد اضافہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2024 کی نسبت پاس ورڈ چوری کرنے والے میلویئر کی شناخت میں 59 فیصد، اسپائی ویئر میں 51 فیصد اور بیک ڈور حملوں میں چھ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ یہ اعداد و شمار کیسپرسکی سیکیورٹی بلیٹن کا حصہ ہیں، جس میں ہر سال کے نمایاں سائبر سیکیورٹی رجحانات کا جائزہ پیش کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ ونڈوز سال 2025 میں بھی سائبر حملوں کا سب سے بڑا ہدف رہا اور 48 فیصد ونڈوز صارفین مختلف اقسام کے ڈیجیٹل خطرات کی زد میں آئے۔ میک صارفین میں یہ شرح 29 فیصد رہی۔ عالمی سطح پر 27 فیصد صارفین ویب بیسڈ خطرات، یعنی ایسے میلویئر کا نشانہ بنے جو انٹرنیٹ کے مختلف مراحل کے ذریعے نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں 33 فیصد صارفین ایسے میلویئر سے متاثر ہوئے جو جسمانی یا آن ڈیوائس ذرائع جیسے یو ایس بی ڈرائیوز، سی ڈیز، ڈی وی ڈیزیا پیچیدہ انسٹالرز کے ذریعے پھیلتے ہیں۔
کیسپرسکی کے ہیڈ آف اینٹی مالویئر ریسرچ ولادیمیر کُسکوف نے کہا کہ موجودہ سائبر خطرات کی صورتحال انتہائی پیچیدہ اور ملٹی پلیٹ فارم حملوں پر مشتمل ہے۔ ان کے مطابق اس سال کی اہم دریافت 2019 کی ری برانڈنگ کے بعد ہیکنگ ٹیم کی دوبارہ سرگرمی تھی، جس کا کمرشل اسپائی ویئر ڈانٹے فورم ٹرول اے پی ٹی مہم میں استعمال ہوا۔ اس مہم میں کروم اور فائر فاکس کے زیرو ڈے ایکسپلائٹس بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال سافٹ ویئر کی کمزوریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث مضبوط پروٹیکشن سسٹمز، پیچ مینجمنٹ، انفراسٹرکچر کی مسلسل نگرانی اور جامع وَلنریبلٹی اینالسس پہلے سے زیادہ ضروری ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی صارفین اور ملازمین کی تربیت، فشنگ اور سوشل انجینئرنگ کے خلاف آگاہی اور واقعات کی مشقیں بھی اہم ہیں، تاکہ بڑھتے ہوئے خطرات معمولی واقعات کو بڑے آپریشنل بحرانوں میں نہ بدل سکیں۔
کیسپرسکی نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر معتبر ذرائع سے ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ یا انسٹال نہ کریں، نامعلوم لنکس یا اشتہارات پر کلک سے گریز کریں اور جہاں ممکن ہو دوہرے تحفظ یعنی ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن کو استعمال کریں۔ کیسپرسکی نے صارفین کے لیے اپنے سیکیورٹی پلیٹ فارم ” کیسپرسکی پریمئیم” کے استعمال کی بھی سفارش کی۔
اداروں کے لیے رپورٹ میں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تمام ڈیوائسز پر سافٹ ویئر کو اپ ٹو ڈیٹ رکھیں تاکہ کمزوریوں کے ذریعے نیٹ ورک میں دراندازی روکی جا سکے۔ کمپنی نے اداروں کو اپنی ایڈوانسڈ سیکیورٹی لائن ” کیسپرسکی نیکسٹ ‘ استعمال کرنے کا مشورہ دیا، جو کارپوریٹ انفراسٹرکچر میں جامع نگرانی اور پیچیدہ حملوں کی شناخت اور تدارک میں مدد دیتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تمام اعدادوشمار کاسپرسکی سیکیورٹی نیٹ ورک سے حاصل کیے گئے ہیں، اور یہ ڈیٹا نومبر 2024 سے اکتوبر 2025 تک کے عرصے پر مشتمل ہے۔
مزید پڑھیں :امریکہ نے 19 مما لک کی امیگریشن بند کر دی،جا نئے کیا پاکستان کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے؟















