اہم خبریں

وفاقی حکومت آئینی حدود میں رہتے ہوئے صوبائی حکومت کو اپنا کام کرنے دے، سلمان اکرم راجہ

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )سینئر قانون دان سلمان اکرم راجہ نے ممکنہ گورنر راج کے حوالے سے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا قدم کسی طور بھی جمہوری اصولوں کے مطابق نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق گورنر راج اسی وقت لگایا جا سکتا ہے جب صوبائی حکومت مکمل طور پر غیر فعال ہو جائے یا عوامی مینڈیٹ کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہو، لیکن خیبر پختونخوا میں ایسی کوئی صورتحال درپیش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں حکومتی امور چل رہے ہیں اور سہیل آفریدی واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ہیں، اس لیے ان کا مینڈیٹ بھی مضبوط ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ گزشتہ پانچ دہائیوں سے موجود ہے، اسے بنیاد بنا کر صوبے پر وفاق کا نمائندہ مسلط کرنے کی کوئی جوازیت نہیں بنتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے صوبائی حکومت کو اپنا کام کرنے دے، کیونکہ غیر ضروری مداخلت نہ صرف جمہوری رویوں کے خلاف ہے بلکہ سیاسی استحکام کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں :26 نومبر والی تڑی لگائیں گےتو گورنر راج لگ سکتا ہے،فیصل واوڈا کی پیشنگوئی

متعلقہ خبریں