اہم خبریں

عمران خان بارے فیصلہ آتے ہی پی ٹی آئی کا آئندہ لائحہ عمل کیا ہو گا،شیخ وقاص نے بتا دیا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پارٹی کے بیانیے کو کسی اندرونی اختلاف سے نقصان نہیں پہنچ سکتا، حقیقی نقصان اس بات کا ہے کہ پارٹی کا بانی جیل میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی فسطائیت اور دباؤ نے سیاسی امور اور تنظیمی معاملات کو شدید متاثر کیا ہے، تاہم مشکل حالات کے باوجود تحریک انصاف کی قیادت اور کارکن آج بھی ایک پیج پر کھڑے ہیں۔

موجودہ سیاسی ماحول میں اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، جبکہ پارٹی کی قیادت اور فیصلہ سازی کا اختیار تنظیم کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے پاس وسائل موجود ہیں اور وہ تنظیمی فیصلوں کی پابند ہے۔ جیسے ہی قیادت پر حتمی فیصلہ آئے گا، تحریک فوری طور پر اپنے آئندہ لائحہ عمل کی طرف بڑھ جائے گی۔اے بی این نیوزکے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

پارٹی کے بانی نے کبھی مذاکرات سے گریز نہیں کیا، جب کہ پنجاب سمیت مختلف حلقوں میں بائیکاٹ کی وجہ سے انتخابی مقابلہ ممکن نہیں رہا۔ ان کے مطابق معاشی حالات ابتر ہیں، عالمی مالیاتی رپورٹس خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہیں اور کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں ملک چھوڑ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مشکلات کم نہیں ہوئیں، مہنگائی تاحال برقرار ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا تحریک انصاف کا مضبوط قلعہ ہے، اسے کسی صورت ہاتھ سے جانے نہیں دیا جائے گا۔ اگر صوبے میں ارکان اسمبلی فارغ ہوئے تو نئے انتخابات ایک بڑا چیلنج بن سکتے ہیں، اسی لیے قیادت اور حکومت دونوں کو مکمل طور پر تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا ہے، جب کہ الیکشن کے بعد نئی حکمت عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔

اسی پروگرام میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں فیصلوں کی شفافیت ضروری ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پارٹیوں کے اندر اثر و رسوخ کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست ہمیشہ دباؤ کے ماحول سے گزرتی رہی ہے، چاہے وہ ایوب خان کا زمانہ ہو یا مشرف کا دور۔ آج بھی سیاسی جماعتوں، بالخصوص تحریک انصاف، کو کمزور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ کسی سیاسی قوت کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا، ان کی بقا عوامی حمایت اور قائدانہ صلاحیتوں پر ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ماضی سے ہی پارلیمنٹ کی بالادستی اور معاشی استحکام کے حامی رہے ہیں، اور ووٹ کی حرمت کے بیانیے کو ملکی ترقی کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے معاشی اقدامات سے مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جبکہ بانی تحریک انصاف کے دور میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا۔ ان کے مطابق آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر موجودہ معاشی بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران خود کو طویل مدت تک اقتدار برقرار رکھنے کے خواہشمند دکھائی دیتے ہیں، جبکہ بعض حکومتی فیصلوں کا اثر نواز شریف کی سیاسی ساکھ پر بھی پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے ماضی کے سیاسی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ سازی میں شفافیت اور ادارہ جاتی مضبوطی ہی سیاسی استحکام کی بنیاد بنتی ہے۔

مزید پڑھیں :ضمنی الیکشن، کس حلقے میں ووٹ کا کتنا ٹرن آئو ٹ رہا،جا نئے

متعلقہ خبریں