اہم خبریں

ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے فوری اور شفاف انتخابات ہی واحد راستہ ہیں،بابر اعوان

اسلام آباد (اے بی این نیوز ) ڈاکٹر بابر اعوان نےمیں ملکی سیاسی صورت حال، بنیادی حقوق اور انتخابی عمل پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے خود آواز اٹھانا ہوگی کیونکہ جمہوریت خطرے میں ہے اور ووٹ کی حرمت کو بار بار نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گمشدگیوں کے بڑھتے واقعات اور عوامی بے یقینی نے جمہوری عمل کو کمزور کر دیا ہے۔

بابر اعوان کے مطابق دہشت گردی کے چیلنجز کا مقابلہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب قوم ایک سمت اختیار کرے، مگر سیاسی انتشار نے ملکی فیصلہ سازی کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف رپورٹ میں 500 سے زائد افراد پر کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی کے خاندان کو بھی سیاسی تنازعے میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج، غیر معمولی ٹرن آؤٹ اور ووٹوں میں تضادات پر انہوں نے شفافیت کے سوالات اٹھائے۔وہ اے بی این کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر وفاقی آئینی عدالت کے معاملے پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی نے ان کی موجودگی میں انٹرا پارٹی الیکشن پر زور دیا۔ بابر اعوان نے 28ویں ترمیم میں نئے صوبوں کے امکان کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے فوری اور شفاف انتخابات ہی واحد راستہ ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار دوست محمد کھوسہ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انتخابی عمل میں قانونی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ غیر متعلقہ افسران کی تعیناتی پر عدالت سے رجوع کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے ڈپٹی کمشنر سے وضاحت طلب کی اور غیر مجاز افسران کو ہٹا دیا گیا۔ کھوسہ کے مطابق تمام محکمے انتخابی عمل کا حصہ تھے اور کئی غیر معمولی اقدامات نے شفافیت پر سوالات اٹھا دیے۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے جواب میں کہا کہ ضمنی الیکشن مکمل طور پر شفاف ہوئے اور مسلم لیگ (ن) نے واضح کامیابی حاصل کی۔ ان کے مطابق انتظامیہ، کمشنر، ڈی سی اور دیگر محکمے انتخابی قوانین کے مطابق فرائض انجام دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج پر اٹھنے والی شکایات الیکشن کمیشن کے پاس زیر غور ہیں اور کمیشن نے متعدد مقامات پر کارروائی بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں، خصوصاً پیپلز پارٹی کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں اور حکومت ملکی استحکام اور ترقی کے لیے مل کر کام جاری رکھے گی۔

مزید پڑھیں :عمران خان سے ملاقات؟مذاکرات اور دھرنا جاری، پہلا دور ناکام،علامہ راجہ ناصر عباس بھی پہنچ گئے

متعلقہ خبریں