اہم خبریں

پشاور میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ

پشاور(اے بی این نیوز)پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈ کوارٹر پر دہشتگردوں نے حملہ کر دیا۔

سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید نے فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صدر روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید نے فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ صبح 8 بج کر 10 منٹ پر ہوا، حملے کے بعد سنہری مسجد روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا اور ٹریفک کو صدر روڈ کی جانب موڑ دیا گیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دو خودکش دھماکے فیڈرل کانسیبلری ہیڈکوارٹر صدر پشاور میں ہوئے، ایک دھماکا مین گیٹ پر اور دوسرا موٹر سائیکل اسٹینڈ پر ہوا، موٹرسائیکل اسٹینڈ گیٹ کے اندر ہی واقع ہے۔

ذوالفقار حمید نے بتایا کہ دو حملہ آور فائرنگ کے تبادلے میں مارے جا چکے ہیں، پولیس دھماکے کی جگہ پر موجود ہے اور کلئیرنس آپریش جاری ہے۔

سی سی پی او نے بتایا کہ 3 خودکش حملہ آوروں نے فیڈرل کانسٹیبلری پر حملہ کیا، ایک خودکش حملہ آور نے خود کو مرکزی گیٹ پر اڑایا جبکہ دو خودکش حملہ آور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر کے اندر داخل ہوئے۔

میاں سعید نے بتایا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے دونوں حملہ آوروں پر فائرنگ کی، تینوں خودکش حملہ آور مارے گئے ہیں، فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں نے بہادری سے خودکش حملے کو ناکام بنایا۔

ڈپٹی کمانڈنٹ فیڈرل کانسٹیبلری جاوید اقبال نے بتایا کہ تینوں خودکش حملہ آور مارے گئے ہیں، فیڈرل کانسٹیبلری کے جوانوں نے بہادری سے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا، خودکش حملے میں فیڈرل کانسٹیبلری کے 3 اہلکار شہید ہوئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق حملے میں 5 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، حملے میں 2 ایف سی اہلکار اور 3 شہری ہیں، تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش ہے۔

ڈپٹی کمانڈنٹ فیڈرل کانسٹیبلری کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

مزید پڑھیں۔پاکستان میں سونے کی قیمت کی تازہ ترین اپ ڈیٹس جانیے،

متعلقہ خبریں