اہم خبریں

ضمنی انتخابات کیلئے فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد(اے بی این نیوز)وفاقی حکومت نے 23 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

ضمنی انتخابات اتوار کے روز ان حلقوں میں ہوں گے: این اے 18 (ہری پور)، این اے 96 (فیصل آباد-II)، این اے 104 (فیصل آباد-X)، این اے 143 (ساہیوال-III)، این اے 185 (ڈیرہ غازی خان-II)، این اے 129 (لاہور-XIII)، پی پی 73 (سرگودھا-III)، پی پی 98 (فیصل آباد-I)، پی پی 115 (فیصل آباد-XVIII)، پی پی 116 (فیصل آباد-XIX)، پی پی 203 (ساہیوال-VI)، پی پی 269 (مظفرگڑھ-II) اور پی پی 87 (میانوالی-III)۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو وفاقی سیکریٹری دفاع اور داخلہ کو خط لکھے تھے، جن میں پرامن پولنگ کے انعقاد کے لیے سول آرمڈ فورسز/فوج کی تعیناتی اور انتخابی عملے، ووٹرز اور عوام کی حفاظت کے لیے دیگر انتظامات کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

آج وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے، جو ڈان نیوز کے پاس دستیاب ہے، میں کہا گیا کہ حکومت نے آئین کے آرٹیکلز 220 اور 245 کے تحت سول آرمڈ فورسز کو بطور سیکنڈ ٹئیر ریسپانڈر اسٹینڈ بائی حالت میں کیو آر ایف (فوری ردعمل فورس) موڈ میں اور پاک فوج کو تھرڈ ٹئیر ریسپانڈر کی حیثیت سے کیو آر ایف موڈ میں تعینات کرنے کی اجازت دی ہے۔

مزید کہا گیا کہ ان فورسز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعات 4 اور 5 کے تحت اختیارات ہفتہ سے پیر تک حاصل ہوں گے۔

حکم میں کہا گیا کہ فورسز کی درست تعداد متعلقہ ہوم ڈپارٹمنٹس اور ای سی پی زمینی حالات کے مطابق اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد طے کریں گے۔

علاوہ ازیں، فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر محمد مرتضیٰ ملک نے وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ اور ان کے داماد رانا احمد شہریار (امیدوار پی ایس-116) پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا۔

ڈی ایم او کے حکم میں کہا گیا کہ آج رانا ثناءاللہ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا، مگر انہوں نے اس پر عمل نہ کیا اور شہریار کی انتخابی مہم میں نواز شریف پارک میں عوامی جلسے سے خطاب کرکے حصہ لیا، جسے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نشر بھی کیا گیا۔

ڈی ایم او نے ان پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا، اور کہا کہ ادائیگی نہ ہونے پر معاملہ ای سی پی کو بھیجا جائے گا۔

اسی طرح شہریار پر بھی اتنا ہی جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کہ وہ رانا ثناءاللہ کی انتخابی مہم میں شرکت پر جواب دینے میں ناکام رہے۔

مزید پڑھیں۔لاہور: ایچی سن کالج کے پرنسپل نے استعفیٰ دے دیا

متعلقہ خبریں