اہم خبریں

بیرون ملک جا نےوالے پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، جا نئے کس ملک میں سیا سی پناہ لے سکتے ہیں

اسلام آباد (     اے بی این نیوز       )دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد جنگ، عدم استحکام، معاشی بحران اور سیاسی یا سماجی بنیادوں پر ہونے والے مظالم سے بچنے کے لیے اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ انہی میں بڑی تعداد پاکستانی شہریوں کی بھی ہے جو بہتر اور محفوظ مستقبل کی تلاش میں مختلف ممالک میں پناہ کے لیے درخواستیں جمع کراتے ہیں۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ پاکستانیوں کے لیے سب سے بڑا اور نسبتاً محفوظ ملک سمجھا جاتا ہے، تاہم برطانوی حکومت کی جانب سے حالیہ قوانین میں تبدیلی اور اسائلم کے عمل میں وقت کی کمی نے عالمی سطح پر بحث چھیڑ دی ہے اور لاکھوں پاکستانی شہریوں کو غیر یقینی صورتِ حال کا سامنا ہے۔ جون 2025 میں ختم ہونے والے بارہ ماہ کے دوران برطانیہ میں پاکستانی شہریوں کی جانب سے تقریباً گیارہ ہزار سے زائد اسائلم درخواستیں جمع کرائی گئیں، جس کے بعد پاکستان وہاں اسائلم لینے والوں کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔

آسٹریلیا
آسٹریلیا کی پالیسیاں سخت ضرور ہیں، لیکن سرکاری طریقہ کار کے ذریعے درخواست دینے والوں کو قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ پاکستانی اسائلم درخواستوں کی درست تعداد سامنے نہیں آ سکی، تاہم جون 2023 تک آسٹریلیا میں ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد پاکستانی نژاد افراد مقیم تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی شہریوں کی درخواستوں میں کمی ضرور آئی ہے، تاہم اکتوبر 2024 تک تقریباً انیس ہزار پاکستانیوں نے یورپی یونین میں پناہ کے لیے درخواستیں دیں۔ اکتوبر 2023 سے اکتوبر 2024 کے درمیان یہ تعداد اٹھائیس ہزار تک پہنچ گئی تھی، جن میں زیادہ تر درخواستیں اٹلی، فرانس، یونان اور جرمنی میں جمع ہوئیں۔

امریکہ
امریکہ میں ہر سال ہزاروں افراد سیاسی، مذہبی یا سماجی جبر سے بچنے کے لیے پناہ گزین بنتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق جون 2025 تک دو سال کے دوران دس ہزار سے زائد پاکستانی شہری امریکہ میں اسائلم کے لیے درخواستیں دے چکے ہیں۔ 2024 کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اُس سال پاکستان سے ایک ہزار چار سو ستائیس افراد نے امریکہ میں پناہ لی، جن میں سے ایک سو بارہ کی درخواستیں منظور ہوئیں۔

جرمنی
یورپ میں جرمنی اب بھی سب سے زیادہ اسائلم درخواستیں وصول کرنے والا ملک ہے۔ مضبوط فلاحی نظام، قانونی مدد اور انسانی حقوق سے جڑی روایات نے جرمنی کو غیر محفوظ علاقوں سے آنے والوں کے لیے اہم پناہ گاہ بنایا ہوا ہے۔ سویڈن بھی انسانی حقوق کے احترام کی طویل تاریخ کے باعث دنیا بھر سے آنے والے متاثرہ افراد کو پناہ دیتا ہے۔

کینیڈا
دنیا کے ان ممالک میں کینیڈا سرفہرست ہے جو اسائلم کا منظم نظام رکھتے ہیں اور پناہ گزینوں کو صحت، تعلیم اور روزگار سمیت مضبوط انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسے مہاجرین کے لیے سب سے زیادہ دوستانہ ملک سمجھا جاتا ہے۔

دیگر ممالک
دیگر اہم مقامات میں فرانس، نیوزی لینڈ، نیدرلینڈز، ناروے، اسپین، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں، جہاں عالمی سطح پر مہاجرین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پالیسیوں پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں :ضمنی انتخاب کب ہو گا،جا ئیے تاریخ کا اعلان کر دیا گیا

متعلقہ خبریں