اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی کے رہنما شفقت اعوان نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کی بہن کو روڈ پر گھسیٹنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس میں پولیس اہلکار ملوث ہیں۔ ان کے مطابق فیملی سے ملاقات کا دن منگل تھا، جمعرات نہیں، اور عدالت کے احکامات کے باوجود تشدد کے مناظر پیش آئے۔ شفقت اعوان نے کہا کہ پچھلے تین سال سے پارٹی کے خلاف تشدد جاری ہے اور رات کے مناظر کسی پاکستانی کے لیے قابل قبول نہیں۔
سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کہا کہ قیدیوں کا حق ہے کہ وہ اہل خانہ اور وکلا سے ملاقات کریں اور ملاقات کے مخصوص اوقات ہوتے ہیں، رات 11 یا 12 بجے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی انتظامی مسئلہ تھا تو اسے مناسب طریقے سے حل کیا جانا چاہیے تھا اور روڈ بلاکس، گالی گلوچ اور اشتعال پیدا کرنا مناسب نہیں۔ سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کو اس معاملے میں ذمہ داری لینا ہوگی اور پنجاب حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہیے، جبکہ پارٹی اور فیملی قانونی راستہ اختیار کر سکتی ہیں۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام “تجزیہ” میں گفتگو کر رہے تھے
مسلم لیگ ن کے رہنما قمر الاسلام راجہ نے کہا کہ ملاقات کا باقاعدہ وقت اور لسٹ پہلے سے طے ہوتی ہے، اور رات کے 11 یا 12 بجے پیش آنے والا واقعہ ملاقات کے شیڈول سے مطابقت نہیں رکھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مقصد صورتحال کو اشتعال دلانا ہو تو معاملہ سیاسی انتشار کی طرف جا سکتا ہے، اور حکومت نے کسی بھی غیر ضروری واقعے پر ایکشن لینے کا عندیہ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کے بیٹوں کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا،جا نئے کیا















