راولپنڈی(اے بی این نیوز) اڈیالہ جیل سے انتہائی افسوسناک خبر سامنے آگئی، قیدی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کرنے کی کوشش بارآور ثابت نہ ہوسکی۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بند عمر قید کا اسیر زندگی کی قید سے آزاد ہو گیا، قیدی مشتاق کی طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا قیدی اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جاں بحق ہو گیا۔
جیل ذرائع کے مطابق قیدی اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جاں بحق ہو گیا، جس کے بعد پولیس چوکی اڈیالہ نے ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
یاد رہے جکہ 26 اکتوبر کو بھی ایک قیدی دل کا دورہ پڑنے کے باعث جاں بحق ہوا تھا، جیل ذرائع نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ جیل سے 3 قیدی کو دل کی تکلیف پر راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو لوجی منتقل کیا گیا اسپتال منتقل کے دوران ایک چل بسا۔
جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپتال منتقلی کے دوران ایک قیدی ممتاز اقبال انتقال کر گیا، ممتاز اقبال تھانہ کلر سیداں میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار تھا۔اڈیالہ جیل میں 2024 میں بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں جیل کے ایڈز وارڈ میں 4 قیدیوں نے قیدی کے گلے میں پھندا ڈال کر جان لی، یہ واقعہ یکم اور دو دسمبر کی درمیانی رات اڈیالہ جیل کے ایڈز وارڈ میں پیش آیا تھا۔
مزیدپڑھیں: اسلام آباد،ٹریفک پولیس کا ناکوں پر ہی لرنرپرمٹ بناکر دینے کا اعلان















