اہم خبریں

تحریک عدم اعتماد پر دستخط ہو گئے

مظفرآباد (اے بی این نیوز)مظفرآباد میں سیاسی منظرنامہ گھنٹہ گھنٹہ بدل رہا ہے اور حکومت کی تبدیلی اب محض قیاس آرائی نہیں رہی بلکہ عملی شکل اختیار کر چکی ہے۔ آزاد کشمیر میں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط ہو گئے ہیں، جس کے بعد سیاسی صورتحال میں بڑی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک میں شامل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری گروپ اور ماجد خان گروپ باضابطہ طور پر پیپلز پارٹی کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔

اس پیش رفت کے بعد پیپلز پارٹی پہلے سے کہیں زیادہ پراعتماد ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ چائے کی میز پر 30 ممبران اسمبلی دکھانے کی پوزیشن میں ہیں۔ یہ دعویٰ وزیر اعظم انوار الحق کے اس چیلنج کا براہ راست جواب ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر 27 اراکین موجود ہوئے تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔اس پوری سیاسی تبدیلی میں سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کا کردار نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ راولا کوٹ میں آل پارٹیز جلسے اور پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے انوارالحق کو ہٹانے کے لیے فیصلہ کن سیاست کا اعلان کیا تھا، اور اب یہ لگ رہا ہے کہ وہ اعلان عملی رخ اختیار کر چکا ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت اب آخری سانسیں لے رہی ہے اور قیادت کی تبدیلی کسی بھی وقت ممکن ہے۔ پیپلز پارٹی کی پیش قدمی اور فارورڈ بلاک کا ٹوٹ کر سامنے آنا یہ ثابت کر رہا ہے کہ سیاسی بساط پر بڑی چال چل دی گئی ہے۔آنے والے دن آزاد کشمیر کی سیاست میں نئے پاور گیم کی شروعات کے اشارے دے رہے ہیں، جبکہ عوام کی نظریں اس تاریخی تبدیلی کے نتیجے پر جمی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں : وزیر اعظم کی مشروط مستعفی ہو نے کی پیشکش

متعلقہ خبریں