اہم خبریں

2سرکاری اداروں کو تحلیل کرنے کی منظوری

اسلام آباد(اے بی این نیوز)کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ادارے نے دو سرکاری اداروں کو تحلیل کرنے کی منظوری دے دی ہے اور مختلف سرکاری محکموں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تقرری کی بھی توثیق کی ہے۔ یہ اقدامات ادارہ جاتی اصلاحات اور تنظیمِ نو کے جاری عمل کا حصہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کردہ سمری کی منظوری دی گئی، جس میں نیشنل کنسٹرکشن لمیٹڈ اور پاکستان انوائرنمنٹل پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچرل کنسلٹنٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو تحلیل کرنے کے لیے منتقلی منصوبہ شامل تھا۔

وزارتِ خزانہ کی جانب سے جمعہ کو جاری کیے گئے سرکاری اعلامئے کے مطابق، اس منصوبے میں دونوں اداروں کو مؤثر طریقے سے بند کرنے اور ان کے باقی رہ جانے والے امور کے انتظام کے لیے جامع فریم ورک فراہم کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کی جانب سے پیش کی گئی متعدد اہم سمریوں کا بھی جائزہ لیا اور ان کی منظوری دی، جن کا تعلق گورننس اصلاحات، بورڈز کی تقرریوں اور سرکاری اداروں کی درجہ بندی سے تھا۔

کمیٹی نے وزارتِ قومی صحت خدمات، ضوابط و ہم آہنگی کی جانب سے پیش کردہ سمری کی منظوری دی، جس کے تحت جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ میں آزاد ڈائریکٹرز کی تقرری کی جائے گی، تاکہ ادارے میں گورننس اور نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

اسی طرح کمیٹی نے وزارتِ تجارت کی سمری کی منظوری دی جس کے تحت اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ازسرِنو تشکیل کی جائے گی، تاکہ کارپوریٹ گورننس کو مضبوط بنایا جا سکے اور ادارے کے مؤثر انتظام کو نجکاری کے وسیع تر روڈ میپ کے مطابق بہتر کیا جا سکے۔

اجلاس نے وزارتِ صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کی گئی سمری کی منظوری بھی دی، جس میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ، کراچی کے بورڈ آف گورنرز کی ازسرِنو تشکیل شامل تھی، تاکہ پیشہ ورانہ اور انتظامی تربیت کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

مزید برآں، کمیٹی نے وزارت اطلاعات و نشریات کی سمری منظور کی، جس کے تحت پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ازسرِنو تشکیل کی جائے گی، اس اقدام کا مقصد ریاستی نشریاتی ادارے میں کارپوریٹ گورننس کو مضبوط بنانا اور شفافیت میں اضافہ کرنا ہے۔کمیٹی نے پٹرولیم ڈویژن کی دو اہم سمریوں کا بھی جائزہ لیا اور منظوری دی۔

پہلی سمری میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز لمیٹڈ، پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے بورڈز میں ڈائریکٹرز کی نامزدگی اور خالی نشستوں پر تقرریوں کے علاوہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) کے بورڈ کی ازسرِنو تشکیل شامل تھی۔

کمیٹی نے ہدایت دی کہ سرکاری اداروں کے تمام حکومتی نامزد ڈائریکٹرز اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل چھ ماہ کے اندر لازمی کارپوریٹ گورننس ٹریننگ مکمل کریں۔

دوسری سمری میں پٹرولیم سیکٹر کے سرکاری اداروں کو اسٹریٹجک اور ضروری ادارے کے طور پر درجہ بند کرنے کا معاملہ شامل تھا۔تفصیلی غور و خوض کے بعد، کمیٹی نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جس کی صدارت وزیر پٹرولیم کریں گے اور اس میں وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری، اور سیکریٹریز پٹرولیم، خزانہ اور نجکاری شامل ہوں گے تاکہ تجاویز کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کی جا سکیں۔
9 مزید پڑھیں :نو مئی کیس،سابق صدر پی ٹی آئی گجرات سلیم جوڑاسمیت30 کارکن باعزت بری

متعلقہ خبریں