اہم خبریں

بجلی صارفین کیلئے اچھی خبر

اسلام آباد(   اے بی این نیوز    ) ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) کے جائزے کا فیصلہ ملک بھر خصوصاً کراچی کے عوام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ ترجمان کے مطابق پاور ڈویژن کو فخر ہے کہ یہ جائزہ وقت پر جمع کرایا گیا اور میرٹ پر مبنی نکات کو شفاف انداز میں نیپرا کے سامنے رکھا گیا۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ بعض حلقے اس جائزے کو گمراہ کن انداز میں پیش کر رہے ہیں، جیسے یہ کوئی مالیاتی چال یا صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کا اقدام ہو۔ درحقیقت، نیپرا کا فیصلہ مکمل طور پر مساوات، شفافیت اور توانائی کے شعبے کے استحکام کے اصولوں پر مبنی ہے۔

یہ جائزہ کے الیکٹرک کے ٹیرف ڈھانچے کو دیگر ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے فریم ورک کے مطابق لانے کے لیے کیا گیا۔ نیپرا نے ان عناصر کو ختم کر دیا جو قومی ریگولیٹری معیار کے مطابق نہیں تھے، جیسے غیر ملکی کرنسی سے منسلک منافع یا نقصانات کی غیر معمولی اجازت۔ اس اقدام کا مقصد تمام کمپنیوں کو کارکردگی، شفافیت اور وصولیوں کے یکساں اصولوں کے تحت ریگولیٹ کرنا تھا۔ ترجمان کے مطابق جائز وصولیوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی بلکہ ڈھانچے کے توازن کو درست کیا گیا۔

ترجمان نے اس تاثر کی بھی تردید کی کہ نیپرا کے فیصلے سے کراچی کے صارفین کو کسی قسم کے ریلیف سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ حقائق کے منافی اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ کے الیکٹرک کا ملٹی ایئر ٹیرف کمپنی کی آمدنی کی ضروریات سے متعلق ہے، نہ کہ صارف کے حتمی ٹیرف سے۔ صارفین سے متعلق تمام ٹیرف حکومتِ پاکستان کی قومی یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ نیپرا کا فیصلہ وسائل کی دوبارہ تقسیم یا حکومت کی جانب سے کراچی کے صارفین کو دی جانے والی سات روپے فی یونٹ سبسڈی ختم کرنے کے مترادف ہے۔ یکساں ٹیرف کے تحت کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے سبسڈی بدستور جاری ہے۔ سبسڈی میں کمی کا مطلب فنڈز کی منتقلی نہیں بلکہ صرف حکومتی اخراجات میں کمی ہے، جو قومی بجٹ پر بوجھ کم کرنے کے مترادف ہے۔

ترجمان کے مطابق نیپرا کا یہ قدم ریگولیٹری غیرجانبداری کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ یہ فیصلہ کسی حکومتی ہدایت کے تحت نہیں بلکہ ادارے کے اپنے خودمختار دائرہ اختیار میں کیا گیا، جو ادارہ جاتی خودمختاری اور عوامی مفاد کے عزم کی واضح مثال ہے۔
مزید پڑھیں :ٹیسٹ میچ کےتیسرےروزکے ا ختتام،پاکستان نے دوسری اننگز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 94رنز بنا ئے

متعلقہ خبریں