تہران (اے بی این نیوز)ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو متضاد قرار دے دیا۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگنٹن کا رویہ مخالف اور مجرمانہ ہے۔ گزشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب میں امریکی صدر نے ایران کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے تھا کہ ایران کے لیے بھی، دوستی اور تعاون کا ہاتھ ہمیشہ کھلا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آج مشرق وسطیٰ میں تاریخی صبح ہے، غزہ کے لوگوں کی توجہ اب تعمیر نو کی طرف ہونی چاہیے۔خطاب کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں امریکا اسرائیل کیساتھ کھڑا رہا ہے جبکہ ایران کیلئے دوستی اور تعاون کے دروازے اب بھی کھلے ہیں۔
ٹرمپ کا اپنی تقریر کے دوران کہنا تھا کہ غزہ امن معاہدے کیلئے عرب اور مسلم ممالک نے اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ میں جنگیں کرانیوالا شخص ہوں، میری شخصیت اس کے اُلٹ جنگیں ختم کرانے والی ہے، یرغمالی رہا ہوکر واپس آگئے ہیں۔
دوران تقریر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی ایوانکا نے یہودی مذہب قبول کرلیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکا جدید ترین ہتھیار بنانیوالا ملک ہے، مجھے ہتھیار بھیجنا اچھا نہیں لگتا،اسرائیل کو ہم نے بہت سارے ہتھیار دیئے۔
نیتن یاہو ایسے ہتھیار بھی مانگتے ہیں جس کا میں نے بھی نہیں سنا،2 سال پہلے7 اکتوبر کو جو مظالم یہودیوں نے دیکھے وہ دنیا میں کبھی نہیں دیکھے گئے۔ ہولوکاسٹ کے بعد 7 اکتوبر یہودیوں کیخلاف سب سب سے بڑا واقعہ تھا۔
مزید پڑھیں: انسداد دہشت گردی عدالت کا علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم