ممبئی:( اے بی این نیوز ) معروف سابق کرکٹر اور ٹی وی اسٹار نووجوت سنگھ سدھو نے ایک حالیہ انٹرویو میں کامیڈین کپل شرما کے پرانے دنوں اور اُن کی کامیابی کی کہانی کو یاد کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ سدھو کا کہنا تھا کہ کپل شرما نے صفر سے آغاز کیا اور آج بھارت کے سب سے مقبول کامیڈینز میں شمار ہوتے ہیں۔
نووجوت سنگھ سدھو، جو حال ہی میں نیٹ فلکس کے شو “دی گریٹ انڈین کپل شو” کے ذریعے ٹی وی پر واپس آئے ہیں، اب “انڈیاز گاٹ ٹیلنٹ” میں بطور جج نظر آئیں گے۔ انہوں نے نو بھارت ٹائمز سے گفتگو میں کہا کہ کپل شرما جیسے باصلاحیت فنکار کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم کا ملنا سب سے اہم ہوتا ہے تاکہ وہ اپنی اصل قابلیت دنیا کے سامنے لا سکے۔
سدھو نے بتایا کہ 2006 میں جب کپل شرما پہلی بار ٹی وی پر آئے تو وہ نہایت سادہ حالت میں تھے۔ ان کے بقول “کپل شرما تھیٹر سوسائٹی میں صرف سو روپے کے عوض کام کرتے تھے۔ اُس وقت ان کے سر پر بال نہیں تھے، پیٹ نکلا ہوا تھا اور وہ 45 سال کے لگتے تھے۔ لیکن جیسے ہی انہیں ایک بڑا پلیٹ فارم ملا، ان کی صلاحیت نکھر کر سامنے آئی۔”
انہوں نے کہا کہ فن کا اصل امتحان اس وقت ہوتا ہے جب کسی فنکار کو صحیح موقع دیا جائے، بالکل اسی طرح جیسے آئی پی ایل میں ایک نیا کھلاڑی اچانک شہرت حاصل کر لیتا ہے۔
گفتگو کے دوران سدھو نے اپنی ایک دلچسپ یاد بھی شیئر کی۔ ان کے مطابق جب وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں تھے، تو سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے انہیں ایک سرکاری عشائیے پر مدعو کیا جہاں امریکی صدر جارج بش بھی شریک تھے۔ “منموہن سنگھ کے پی اے نے بتایا کہ جارج بش نے پوچھا ’سدھو ازم‘ کیا ہے؟ میں نے کہا کہ یہ میرے مثبت اقوال ہیں۔ جب بش نے مجھ سے ایک قول سنانے کی فرمائش کی تو میں نے کہا: ’اپنا چہرہ سورج کی طرف رکھو تاکہ تمہیں اپنی پرچھائیں نہ دیکھنی پڑے‘ وہ خوب ہنسے۔”
کپل شرما نے 2007 میں “دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج” جیت کر مقبولیت حاصل کی اور 2013 میں “کامیڈی نائٹس وِد کپل” کے ذریعے ہر گھر کا جانا پہچانا نام بن گئے۔ بعد ازاں، “دی کپل شرما شو” نے ان کی شہرت کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
آج کپل شرما بھارت کے کامیڈی کنگ سمجھے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف ٹی وی بلکہ فلموں میں بھی نمایاں کام کر چکے ہیں، جن میں “کس کس کو پیار کروں” اور “زوئیگاٹو” شامل ہیں۔ ان کا تازہ ترین شو “دی گریٹ انڈین کپل شو (سیزن 3)” نیٹ فلکس پر جاری ہے، جو ناظرین میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں :پارلیمان میں اسپیکر کی غیر جانبداری ہی اعتماد کی بنیاد بنتی ہے، بیرسٹر عقیل ملک