اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کا احتجاج نہیں بلکہ فساد پھیلایا جا رہا ہے، ریاست کسی جتھے کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی۔ تحریک لبیک پاکستان کے نام پر ہونے والا احتجاج دراصل ایک منظم تخریب کاری کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، لیکن ریاست کسی جتھے کے دباؤ میں نہیں آئے گی اور قانون کی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا۔
جتھوں کی سیاست اور دباؤ ڈال کر مطالبات منوانے کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ٹی ایل پی کا ماضی گواہ ہے کہ ان کے کارکنان نے قومی املاک کو نقصان پہنچایا اور سیکیورٹی اداروں پر حملے کیے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں جاری احتجاج کے دوران پولیس پر کیلوں والے ڈنڈے، شیشے اور ربڑ کی گولیاں برسائی گئیں جبکہ بعض مظاہرین نے ٹینس بال جتنی گولیاں پھینکیں جن پر نوکیلے کیل لگے تھے۔
ان واقعات میں ایک درجن سے زائد پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی ہوئے۔ وزیرمملکت نے کہا کہ پولیس نے طاقت کا استعمال نہیں کیا بلکہ صرف رکاوٹیں لگائیں اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ ان کے مطابق مظاہرین کی تعداد دو ہزار سے زائد نہیں تھی، لیکن انہوں نے منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھنے کی کوشش کی۔
طلال چودھری نے الزام عائد کیا کہ بعض عناصر نے مسجد کو سیاسی مرکز بنا کر اندر سے ریاستی اداروں پر حملے کیے، جو نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ مذہبی تقدس کی کھلی پامالی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “لبیک یا رسول اللہ” کے نعروں کے پیچھے پرتشدد کارروائیاں چھپائی جا رہی ہیں، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے ہر عالمی فورم پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کی ہے اور اب جب غزہ امن معاہدے پر فریقین مطمئن ہیں، تو ایسے میں احتجاج کی کوئی منطق نہیں بنتی۔ طلال چودھری نے بتایا کہ جلد احتجاج کے اصل محرکات اور چہرے بے نقاب کر دیے جائیں گے، ویڈیوز جاری کی جائیں گی تاکہ عوام خود دیکھ سکیں کہ پسِ پردہ مقاصد کیا تھے۔انہوں نے واضح کیا کہ اسلام کے نام پر تشدد ناقابلِ قبول ہے، ریاست کی برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے اور قانون سب کے لیے یکساں طور پر حرکت میں آئے گا۔
مزید پڑھیں :سردیوں کے آغاز کی پیشگوئی