اہم خبریں

آصفہ بھٹو زرداری پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے،سید علی قاسم گیلانی

اسلام آباد (اے بی این نیوز) سید علی قاسم گیلانی نے کہا کہ 25 ستمبر سے پہلے پیپلز پارٹی کی کسی پریس کانفرنس یا ٹویٹ کا حوالہ دکھایا جائے کیونکہ بلاول بھٹو نے قصور میں مریم نواز کی محنت کی تعریف کی تھی ان کا کہنا تھا کہ ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں واپسی ممکن نہیں پنجاب حکومت کی ایک وزیر نے ریڈ لائنز کراس کی ہیں اور آصفہ بھٹو زرداری پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے قاسم گیلانی نے مزید کہا کہ جلالپور پیروالہ میں سیلاب متاثرین اب بھی مشکلات کا شکار ہیں اور بارش سے متاثرہ خاندان راشن اور امداد کے منتظر ہیں ان کے مطابق پنجاب حکومت توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے

تاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلاف پیدا کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور ہم کسی سیاسی لڑائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے قاسم گیلانی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو نرم لہجے میں بات کرنی چاہیے تھی تنازعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا درست نہیں فوری امداد کی فراہمی میں شفافیت اور نقصانات کی درست شناخت ضروری ہے متاثرین کے بنیادی مطالبات کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے

انہوں نے کہا کہ ملتان ڈی جی خان اور بہاولپور بھی پنجاب کا حصہ ہیں اور ریلیف میکانزم میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرنا پیپلز پارٹی کا فرض ہے عوامی مسائل کو اجاگر کرنا احتجاج نہیں بلکہ ذمہ داری ہے ان کے بقول مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد باہمی معاہدے پر مبنی ہے اور سیاست کے بجائے متاثرین کی بحالی ہماری پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔وہ اسلام آباد میں اے بی این نیوز کے پروگرام تجزیہ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ

اس موقع پر پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ کاردار نے کہا کہ مریم نواز کو افسوس ہوا ہے کہ صوبے پر مشکل وقت میں تنقید کی گئی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے چوبیس لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور دن رات محنت کر کے ریلیف آپریشن کامیابی سے مکمل کیا انہوں نے کہا کہ مسلسل پریس کانفرنسز کے ذریعے حکومت پر تنقید افسوسناک ہے مریم نواز نے واضح کیا کہ پنجاب نے کبھی کسی پر الزام تراشی نہیں کی بلکہ تعاون کا ہاتھ بڑھایا عظمیٰ کاردار کے مطابق صوبے کے تیس محکمے سیلاب ریلیف میں متحرک رہے اور پنجاب نے خیبرپختونخوا کو بھی ہر ممکن مدد کی پیشکش کی مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ ہمیں صرف ڈیٹا نہیں بلکہ متاثرین کی اصل صورتحال جاننے کی ضرورت ہے تاکہ بحالی کے عمل کو مؤثر بنایا جا سکے

مزید پڑھیں :علیمہ خان کا عمران خان بارے ہوش اڑا دینے والا انکشاف،گرفتاری سے قبل کیا پیغام ملا،سب بتا دیا، جا نئے

متعلقہ خبریں