اہم خبریں

وزیراعظم اور وزیر دفاع کے خلاف وارنٹ جاری کر کےمثال قائم کی گئی،خورشید قصوری

اسلام آباد (اے بی این نیوز       )سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو اتنا نقصان پہنچایا ہے جتنا کوئی اور نہیں پہنچا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم اور نسل کشی نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع کے خلاف وارنٹ جاری کر کے ایک اہم مثال قائم کی ہے۔خورشید محمود قصوری نے کہا کہ اسرائیل کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے اور اب انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی اسرائیل کو ظالم اور قاتل ریاست قرار دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا اسرائیل کی کھلی حمایت سے پیچھے ہٹ رہی ہے، حتیٰ کہ یورپ اور امریکہ کے عوام بھی اب اسرائیل کے مظالم پر شرمندہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب مزید انسانی جانوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتا کیونکہ عالمی سطح پر اس کے خلاف دباؤ بڑھ چکا ہے۔ ان کے مطابق، اسرائیل نے مسلمانوں کو نیند سے جگا دیا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے مودی کی جارحانہ پالیسیوں نے پاکستان کو بیدار کیا۔خورشید محمود قصوری نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔ حماس نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے،

جس میں ترکی، قطر اور مصر اہم مشاورت کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے قتلِ عام اور تباہی نے حماس کو مذاکرات کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کیا، کیونکہ قتل و غارت کے رکنے سے ہی پائیدار حل کی امید پیدا ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست اسی وقت قائم ہو سکے گی جب عوام اور زمین دونوں باقی رہیں۔ اسرائیل ویسٹ بینک کو ضم کرنے کی کوشش میں تھا، مگر اب عالمی رائے عامہ فلسطین کے حق میں بدل رہی ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کررہے تھے

انہوں نے کہا کہ دنیا کے تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں میں بھی فلسطین کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔سابق وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کا عمل طویل ضرور ہے، مگر درست سمت میں جا رہا ہے اور یہ فلسطینیوں کے لیے مثبت نتائج دے سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ کی حمایت ختم ہو جائے تو اسرائیل کی اصل اوقات دنیا کے سامنے آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام اور جامعات میں اب فلسطین کے حق میں بیداری اور شعور بڑھ رہا ہے۔خورشید محمود قصوری نے کہا کہ اسرائیل معاہدے توڑنے کی تاریخ رکھتا ہے، لیکن اس بار عالمی دباؤ اور عوامی مزاحمت زیادہ مضبوط ہے۔

ان کے مطابق مغربی دنیا کی مالی امداد بعض اوقات تاریخی وجدان اور ماضی کی شرمندگی کا اظہار بھی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خلیجی ریاستوں کے پاس دفاعی صلاحیتیں ضرور ہیں مگر ایٹمی طاقت نہیں، اسی لیے وہ محتاط پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ قصوری نے کہا کہ قطر، ترکی اور مصر کی مشاورت نے حماس کو اپنی حکمتِ عملی بدلنے پر مجبور کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی توازن اب صرف عسکری نہیں بلکہ مالی، سیاسی اور اخلاقی دباؤ کی شکل میں تبدیل ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں :اسلام آباد ڈینگی کے نر غے میں، جا نئے کتنے کیس  ہو ئے،تازہ سرویلینس رپورٹ جاری

متعلقہ خبریں