اہم خبریں

تعلیم و تربیت میں اساتذہ کا کردار قوموں کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے،عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر وزیر اعظم کا پیغام

اسلام آباد (اے بی این نیوز       ) اسلام آباد (اے بی این نیوز       ) وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں دنیا بھر کے اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ تدریس انسانیت کی خدمت اور قوموں کی تعمیر کا ایک مقدس فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی محنت، قربانیاں اور رہنمائی کسی بھی معاشرے کی فکری، اخلاقی اور سائنسی ترقی کی بنیاد ہوتی ہیں۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ 2025 میں عالمی یومِ اساتذہ “تدریس کو باہمی تعاون اور مشترکہ پیشہ” کے عنوان سے منایا جا رہا ہے، جو اس بات کی یاد دہانی ہے کہ تعلیم صرف ایک پیشہ نہیں بلکہ اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم یافتہ اور باصلاحیت قوم ہی ترقی، استحکام اور خوشحالی کی ضمانت بن سکتی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ جدید تدریسی نظام ہی قومی استعداد بڑھانے، پالیسیوں میں بہتری لانے اور نوجوان نسل کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

وزیراعظم نے ملک بھر کے بے لوث اساتذہ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و تربیت میں اساتذہ کا کردار قوموں کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے پُرعزم ہے تاکہ نئی نسل کو علمی، سائنسی اور فنی میدان میں دنیا کے ساتھ مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ، والدین اور معاشرہ — تینوں کو مل کر نوجوانوں کی کردار سازی اور علم دوستی کے فروغ میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں اساتذہ کے احترام و تکریم میں کبھی کمی نہیں آنی چاہیے۔ حکومت اساتذہ کی فنی استعداد، پیشہ ورانہ ترقی اور معاشی آسودگی کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اساتذہ کے حقوق و فرائض کے تحفظ کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مربوط کوششیں ناگزیر ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ دنیا بھر میں اساتذہ اور طلبہ کے تبادلے خوش آئند اقدام ہیں جو علم کے فروغ اور بین الاقوامی تعاون کے نئے دروازے کھولیں گے۔ ان کے مطابق، عالمی تعاون سے تعلیم کے فروغ اور روشن مستقبل کی بنیاد مضبوط ہو گی، اور یہی تعاون ترقی یافتہ، پُرامن اور باشعور معاشروں کی ضامن ہے۔

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں اساتذہ کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوموں کے حقیقی معمار ہیں، جو اپنی محنت، علم اور رہنمائی سے معاشروں کی فکری اور اخلاقی بنیادوں کو مضبوط کرتے ہیں۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اسلام دینِ علم و شعور ہے، جو تعلیم اور اساتذہ کے احترام پر غیر معمولی زور دیتا ہے۔
ان کے مطابق، اساتذہ علم کے چراغ سے انسانیت کی راہیں منور کرتے ہیں اور جہالت کے اندھیرے مٹا کر نئی نسل میں شعور، برداشت، احترام اور خدمتِ انسانیت کے جذبات پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اچھا استاد صرف علم نہیں دیتا بلکہ روشنی، امید اور درست فکری سمت عطا کرتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمارے اداروں کی مضبوطی اور قومی ترقی کے ہر سنگِ میل کے پیچھے کسی استاد کی رہنمائی کارفرما ہے، جبکہ اساتذہ کی عزت و تکریم ہر مہذب معاشرے کی پہچان سمجھی جاتی ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جس قوم نے اپنے اساتذہ کو مقام دیا، وہی علم و تحقیق میں نمایاں ہوئی۔

انہوں نے یقین دلایا کہ پارلیمان اور حکومت اساتذہ کے مسائل کے حل، ان کی فلاح و بہبود اور استعداد کار میں بہتری کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی ترقی کا راستہ تعلیم سے ہو کر گزرتا ہے، اور اساتذہ کی دعائیں اور تربیت انسان کی زندگی کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے زور دیا کہ اساتذہ کے وقار کے تحفظ اور خدمات کے اعتراف کو ہمیشہ مقدم رکھنا چاہیے، کیونکہ تعلیم اور اساتذہ کے احترام ہی سے قومیں عظمت کی منازل طے کرتی ہیں۔انہوں نے آخر میں تمام اساتذہ کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ وہ چراغ ہیں جو نسلوں کو روشنی دیتے ہیں اور ایک بہتر، باشعور اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد رکھتے ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن ان معماروں کے نام ہے جو قوموں کا مستقبل تراشتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ علم کے چراغ جلاتے ہیں، دلوں کو منور کرتے ہیں اور خاموشی سے ہر نسل کی تقدیر سنوارتے ہیں۔ ان کے مطابق قوم کی تعمیر میں اساتذہ کا کردار سب سے بنیادی اور مقدس حیثیت رکھتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دن صرف شکریہ ادا کرنے کا نہیں بلکہ غور و فکر کا لمحہ بھی ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ تعلیم کے اس مقدس مشن کو کیسے مزید مضبوط بنایا جائے تاکہ ہم ایک روشن اور باشعور پاکستان تشکیل دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا ہر ڈاکٹر، انجینئر یا سائنسدان کسی نہ کسی استاد کی محنت، رہنمائی اور دعاؤں کا نتیجہ ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایک استاد کا اثر روشنی کی مانند ہوتا ہے — خاموش مگر ہمہ گیر۔ بظاہر نظر نہیں آتا مگر دلوں اور نسلوں کو منور کر دیتا ہے۔ ان کے اخلاق، نصیحتیں اور حوصلہ افزائی ہمیشہ شاگردوں کے دلوں میں زندہ رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم علم، تحقیق اور تخلیق کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، ایسے وقت میں اساتذہ کا کردار پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ اب استاد کا کام صرف سبق پڑھانا نہیں بلکہ ایسے ذہن پیدا کرنا ہے جو سوچنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، انسانیت کا درد محسوس کرتے ہوں اور معاشرے کے ذمہ دار شہری بن سکیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ استاد کا قلم کسی بھی ہتھیار سے زیادہ طاقتور ہے، کیونکہ وہ ذہنوں کو تراشتا ہے — اور وہی ذہن دنیا کو بدل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آج گوادر سے گلگت، نارووال سے کراچی تک ہر اس استاد کو سلام پیش کرتا ہوں جو چپ چاپ کلاس روم میں اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کو روشن بنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں :کرکٹ میچ،بھارتی کھلاڑیوں پر مچھروں کی یلغار

متعلقہ خبریں