دہلی( اے بی این نیوز )بھارت میں مودی حکومت کے تحت جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے اور شہری خود کو بے یار و مددگار محسوس کر رہے ہیں نام نہاد وشو گرو بھارت میں عوام کے استحصال کا سلسلہ معمول بن چکا ہے جبکہ بی جے پی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں جرائم میں سات اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا ہے
اور سال بھر میں باسٹھ لاکھ سے زائد کیسز درج کیے گئے ہیں رپورٹ کے مطابق بھارت میں سائبر کرائم کے کیسز کی تعداد چھاسی ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ایک لاکھ اکیاسی ہزار سے زائد مقدمات جعل سازی، دھوکہ دہی، فراڈ اور بلیک میلنگ سے متعلق ہیں اغوا کے کیسز کی تعداد سات لاکھ نو ہزار آٹھ سو اسی سے زائد رہی جن میں چودہ ہزار چھ سو سینتیس واقعات ایسے ہیں جن میں نابالغ لڑکیوں کو شادی پر مجبور کرنے کے لیے اغوا کیا گیا
معاشی جرائم کے دو لاکھ چار ہزار نو سو تہتر کیسز رپورٹ ہوئے بچوں کے خلاف جرائم میں نو اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا اور ایک لاکھ ستتر ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے جن میں چالیس ہزار سے زائد بچے اور بچیاں جنسی زیادتی جیسے سنگین جرائم کا شکار بنے اپوزیشن جماعت کانگریس نے اس صورت حال کو شرمناک قرار دیتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ دن دیہاڑے قتل، گینگ وار، ڈکیتی، اغوا اور تاوان کی وارداتیں بھارتی ریاستوں کی پہچان بن چکی ہیں کانگریس کا کہنا ہے کہ انتہا پسند مودی کی سرپرستی میں ریاستی ادارے مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں اور حکومت کی ناقص پالیسیوں نے بھارتی عوام کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے
مزید پڑھیں :کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا، جا نئے