اہم خبریں

شیر افضل مروت نے علیمہ خان اور علی امین بارے ہوشربا انکشافات کر دیئے ،جا نئے تفصیل

اسلام آباد (اے بی این نیوز        ) شیرافضل مروت نے کہا کہ حالیہ معاہدے پر جلد بازی میں خیرمقدم کرنا درست نہیں کیونکہ اس میں کئی شقیں ابہام کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کے مفاد میں امن انتہائی ضروری ہے لیکن عجلت میں کیے گئے فیصلے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی معاہدے کو بلا سوچے سمجھے خوش آمدید کہنا دراصل ایک بلینک چیک دینے کے مترادف ہے جو بعد میں پیچیدگیوں کو جنم دے سکتا ہے۔ شیرافضل مروت کے مطابق اصل اثرات تبھی جانچے جا سکتے ہیں جب معاہدے پر شفاف انداز میں عملدرآمد کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ اور رائے عامہ کے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور اندھی حمایت کے بجائے معاہدے کا تفصیلی معائنہ ناگزیر ہے۔پاک سعودی دفاعی تعاون پر بات کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو یکساں طور پر مضبوط بناتا ہے اور یہ کوئی بین الاقوامی طاقتوں کا مسلط کردہ نہیں بلکہ باہمی مفاد کا حصہ ہے۔ تاہم ان کا مؤقف تھا کہ 20 نکاتی ایجنڈا پہلے پارلیمان میں پیش ہونا چاہیے تھا تاکہ عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیا جاتا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان میں اکثر بڑے فیصلے پارلیمان کو نظر انداز کرکے کیے گئے ہیں،

جیسا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو رات کے اندھیرے میں لایا گیا جس نے آئینی ڈھانچے کو متاثر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کے سخت ردعمل نے پیپلز پارٹی کو حیران کر دیا اور اسی وجہ سے پارلیمان کے اندر پیپلز پارٹی کو احتجاج بھی کرنا پڑا، جس پر وزیر قانون کو معذرت تک کرنی پڑی۔ ان کے مطابق اصل اختلاف ترقیاتی فنڈز اور انتظامی معاملات پر ہے۔شیرافضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ ان تک اصل حقائق نہیں پہنچ رہے اور علیمہ خان گروپ انہیں مسلسل غلط فیصلے کرواتا رہا ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈیبیٹ ایٹ میں گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ

ان کے مطابق علی امین گنڈا پور نے بھی کئی اہم معاملات پر لب کشائی نہیں کی۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ بانی پی ٹی آئی کے بارے میں مزید تفصیلات وقت کے ساتھ منظر عام پر آئیں گی۔شیرافضل مروت کی گفتگو نے نہ صرف سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی یہ بیانات ٹرینڈ کر رہے ہیں، جہاں لوگ معاہدے کے ممکنہ اثرات اور بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کے پیچھے چھپے عوامل پر اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں  :ناسا کو بند کرنے کا اعلان

متعلقہ خبریں