پشاور( اے بی این نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج پشاور کے رنگ روڈ پر 10 ماہ بعد ایک بڑا سیاسی شو منعقد کرنے جا رہی ہے، جس کا عنوان “بانی کی رہائی اور حقیقی آزادی” رکھا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، جہاں 30 فٹ اونچا اور 60 فٹ لمبا مین سٹیج تیار کر لیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کے لیے 5 ہزار کرسیاں بھی لگائی گئی ہیں۔
جلسے سے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر اور جنید اکبر سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔ پی ٹی آئی کی بانی علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین نیازی بہنیں بھی ریلی میں خصوصی طور پر شرکت کریں گی۔
میڈیا میں جلسے کے حوالے سے خبروں کی تقریباً کوئی کوریج نہ ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی رہنما سوشل میڈیا پر عوام سے جلسے کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے نظر آرہے ہیں۔
27 ستمبر جلسہ : عمران خان کی کال!
"دس ماہ بعد تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کی تحریک کا پہلا بڑا ایونٹ کر رہی ہے۔ میں اپیل کرتا ہوں جنوبی پنجاب کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور تمام تنظیمی ساتھیوں سے کہ کل شام 4 بجے پشاور ضرور پہنچیں۔ آئیے مل کر اس جلسے کو تاریخی کامیابی بنائیں۔… pic.twitter.com/VzGKoehRdW
— PTI (@PTIofficial) September 26, 2025
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے یہاں تک کہہ دیا کہ جلسہ گاہ نہ بھری تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
سیکیورٹی کے حوالے سے بھی غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر خصوصی چوکیاں قائم کی گئی ہیں جبکہ جلسہ گاہ کے اطراف 2 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کی ٹیمیں، اسنفر ڈاگ یونٹ، لیڈیز پولیس، واک تھرو گیٹس اور ماہر سنائپرز بھی سیکیورٹی پلان کا حصہ ہیں۔
تربیت یافتہ سنائپرز جلسہ گاہ کے ارد گرد اور عمارتوں کی چھتوں پر موجود ہوں گے۔ سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد ذاتی طور پر کر رہے ہیں جبکہ ٹریفک پلان کی براہ راست نگرانی چیف ٹریفک آفیسر پشاور کی ذمہ داری ہے۔
ابابیل سکواڈ، سٹی پٹرولنگ فورس اور ٹریفک پولیس ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل گشت کریں گے۔
جلسہ گاہ میں داخل ہونے کے لیے شرکاء کو مکمل جانچ پڑتال کرنی ہوگی۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 14 ایمبولینسز، دو فائر وہیکلز، ایک موونگ ہسپتال اور ایک میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی جلسہ گاہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے سٹیج پر چڑھنے کی کوشش کی جس پر سکیورٹی اہلکاروں اور کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار زخمی اور وی آئی پی گیٹ ٹوٹ گیا۔
جلسے پر مجموعی طور پر ساڑھے 9 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں اور پارٹی ذرائع کے مطابق جلسے میں پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع اور ملک بھر سے کارکنان کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔
مزید پڑھیں:کرک میں فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن، سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں 17 دہشت گرد ہلاک، متعدد زخمی