اہم خبریں

عالمی برادری بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، شہباز شریف

نیویارک ( اے بی این نیوز       )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشکل ترین حالات میں اقوام متحدہ کی جس جرات مندانہ قیادت کا مظاہرہ کیا وہ قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان مکالمے اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے لیکن عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی دنیا کے امن کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہو چکی ہے، دہشت گردی ایک سنگین عالمی خطرہ بن چکی ہے اور مختلف خطوں میں تنازعات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بھارت سیاسی کھیل کھیل رہا ہے اور گمراہ کن پروپیگنڈے اور جعلی نمبروں نے عالمی اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مشرقی محاذ پر بھارتی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا، تاہم پاک فضائیہ نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے سات جنگی طیارے مار گرائے۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے ہر محاذ پر بھرپور دفاع کیا اور دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے۔وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش پر مثبت جواب نہیں دیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ نئی دہلی سیاسی کھیل کھیل رہا ہے۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ پاکستان پہلے ہی اعلان کر چکا تھا کہ وہ کسی بھی بیرونی جارحیت کا بھرپور دفاع کرے گا، اور یہی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب پاک فضائیہ نے بھارت کے سات جنگی طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ غرور میں مبتلا دشمن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا اور پاکستان کا فیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مداخلت سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش بھی کی ہے کیونکہ وہ عالمی امن قائم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی مسلسل خلاف ورزیاں خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور عالمی برادری کو اس پر فوری طور پر نوٹس لینا ہوگا۔ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن دفاع اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی قیادت میں شاہینوں نے دشمن کو اپنی مہارت سے زیر کی.وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطین کے عوام کی حالت زار ہمارے دور کے سب سے بڑے دلخراش سانحوں میں سے ایک ہے۔ ان کے مطابق غزہ کی صورتحال عالمی ضمیر پر بدنما داغ اور اجتماعی اخلاقی ناکامی کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آٹھ دہائیوں سے فلسطینی عوام جرات اور قربانی کے ساتھ اپنے وطن کا دفاع کر رہے ہیں، مگر مغربی کنارے پر ہر گزرتا دن نئی بربریت اور غیر قانونی آبادکاروں کی دہشت پھیلانے اور قتل و غارت گری کی داستان رقم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم نے خواتین اور بچوں پر ناقابلِ بیان خوف مسلط کر دیا ہے اور اپنی ناکام پالیسیوں کی اندھی تکمیل کے لیے اسرائیلی قیادت ظلم و بربریت کی نئی تاریخ لکھ رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل کی بمباری سے متاثر ہونے والی معصوم روحیں آج بھی دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے غزہ میں بمباری کے دوران اپنی جان بچانے والی ننھی ہندرجب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی لرزتی آواز آج بھی کانوں میں گونجتی ہے، جو دنیا کو یاد دلاتی ہے کہ یہ باب تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔

وزیراعظم نے بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جنگ جیت لی ہے، اب ہم امن جیتنے کے خواہش مند ہیں۔ ان کے مطابق پاک فضائیہ نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی قیادت میں اپنی مہارت دکھاتے ہوئے بھارت کے سات جنگی طیارے مار گرائے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی گولہ باری میں چھ سالہ بچے ارتضیٰ کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مظلوم جانیں عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن بھارت سیاسی کھیل کھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے مگر بیرونی سرپرستی میں دہشتگردی کی نئی لہر کا سامنا کر رہا ہے۔ کالعدم ٹی ٹی پی، خوارج، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ افغانستان سے کارروائیاں کر رہے ہیں، لیکن پاکستان آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے نازک وقت میں پاکستان کی سفارتی حمایت کی۔ وزیراعظم کے مطابق پاکستان کی خارجہ پالیسی قائداعظم کے ویژن کی رہنمائی میں پرامن بقائے باہمی پر مبنی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی میں جو کردار ادا کیا، اس پر وہ نوبل انعام کے حقدار ہیں۔
ChatGPT said:

وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ کشمیری عوام کو استصوابِ رائے کے ذریعے حقِ خودارادیت ضرور حاصل ہوگا اور پاکستان اس مقصد کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع صرف ایک سرحدی مسئلہ نہیں بلکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک خطرناک فلیش پوائنٹ ہے جسے عالمی برادری کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے، مگر افسوس کی بات ہے کہ بھارت پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کے لیے پاکستان کی پیشکش پر کوئی مثبت جواب نہیں دے سکا۔ ان کے مطابق بھارت نے ایک بڑے انسانی المیے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی، جو خطے کے امن کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نے شہری علاقوں پر حملے کر کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

مزید پڑھیں :ایشیا کپ 2025 کا تاریخی فائنل، پاکستان کا بدلے کا عزم یا بھارت کی ہیٹ ٹرک؟کون بنے گا مقدر کاسکندر

متعلقہ خبریں