اسلام آباد (اے بی این نیوز)ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان اور بھارت فائنل میں آمنے سامنے ہونے جا رہے ہیں، اور یہ میچ 28 ستمبر کو شارجہ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ یہ وہ لمحہ ہے جس کا شائقینِ کرکٹ عشروں سے شدت سے انتظار کر رہے تھے۔
ایشیا کپ کی تاریخ اور ریکارڈز
1984 میں شروع ہونے والے ایشیا کپ میں بھارت نے اب تک 8 بار ٹائٹل اپنے نام کیا ہے (1984، 1988، 1990-91، 1995، 2010، 2016، 2018، 2023)، جبکہ پاکستان صرف دو بار (2000 اور 2012) چیمپئن بنا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں روایتی حریف کبھی بھی اس سے قبل فائنل میں آمنے سامنے نہیں آئے تھے۔
پاکستان کا سفر فائنل تک
پاکستان نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی، اگرچہ بھارت کے خلاف دونوں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
عمان کو 93 رنز سے ہرایا (12 ستمبر)
یو اے ای کو 41 رنز سے شکست (17 ستمبر)
سری لنکا کے خلاف 5 وکٹوں سے فتح (23 ستمبر)
بنگلہ دیش کو 11 رنز سے ہرا کر فائنل کے لیے کوالیفائی (25 ستمبر)
بھارت کی ناقابلِ شکست مہم
بھارتی ٹیم سوریا کمار یادو کی قیادت میں اب تک ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہی ہے۔
یو اے ای کو 9 وکٹوں سے شکست (10 ستمبر)
پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرایا (14 ستمبر)
عمان کے خلاف 21 رنز سے کامیابی (19 ستمبر)
ایک اور میچ میں پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست (21 ستمبر)
بنگلہ دیش کو 41 رنز سے ہرا کر فائنل میں رسائی (24 ستمبر)
فائنل کا بڑا معرکہ: بدلہ یا ہیٹ ٹرک؟
اب ساری نظریں اتوار کو ہونے والے اس بڑے مقابلے پر ہیں۔ بھارت پاکستان کو دو بار شکست دے کر پر اعتماد ہے اور فائنل میں ہیٹ ٹرک کے عزائم رکھتا ہے۔ دوسری طرف پاکستان کے پاس نہ صرف ٹائٹل جیتنے بلکہ روایتی حریف سے حساب برابر کرنے کا سنہری موقع ہے۔
سابق کپتان یونس خان نے قومی ٹیم کو سخت پیغام دیا ہے کہ سیاست چھوڑیں اور صرف ٹیم کے لیے کھیلیں تاکہ قوم کو ایک یادگار فتح مل سکے۔