اسلام آباد(اے بی این نیوز)اسلام آباد میں مقیم ہزاروں افغان پناہ گزین مغربی ممالک میں منتقلی کے انتظار میں غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔
قومی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر معینہ مدت کے لیے پناہ گزینوں کے داخلے پر پابندی لگا دی، جس کے باعث اسلام آباد سے اڑان بھرنے کے لیے تیار تقریباً 15 ہزار افغان پھنس گئے۔
ہزاروں مزید افراد اب بھی شہر میں مغربی ممالک میں منتقلی کے منتظر ہیں، لیکن پناہ گزینوں کے حوالے سے دنیا کے بدلتے رویے نے ان کے امکانات کم کر دیئےہیں اور انہیں پاکستان کی جانب سے ممکنہ طور پر دوبارہ ملک بدری کی مہم کا خطرہ لاحق ہے، جہاں وہ پہلے ہی اپنی میزبانی کی حد ختم کر چکے ہیں۔
لڑکیوں اور خواتین کےلئے یہ منظرنامہ خاص طور پر تباہ کن ہے، واپسی ایک ایسے ملک میں جہاں انہیں زیادہ تر تعلیم اور روزگار سے محروم کر دیا گیا ہے۔
شائمہ کی 19 سالہ بینڈ ممبر زہرا نے کہا کہ ہم چھپنے کے لئے جو بھی کرنا پڑا کرینگے، ہمارے جیسی لڑکیوں کے لیے افغانستان میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔
چار سال گزر جانے کے بعد بھی ہزاروں افغان افراد زیادہ تر اسلام آباد یا اس کے مضافات میں منتظر ہیں کہ کوئی سفارت خانہ آگے بڑھے گا اور انہیں محفوظ پناہ دیگا۔
حالیہ ہفتوں میں سیکڑوں افراد کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جا چکا ہے، اسی لیے انٹرویو دینے والوں کو تحفظ کے لیے فرضی نام دیئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: قطر نے اسرائیلی حملے کا جواب دینے کا اعلان کردیا