اہم خبریں

دنیا غزہ جنگ بندی کیلئے کردار ادا کرے ٹرمپ

نیو یارک (اے بی این نیوز        )امریکی صدر صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ میرے آنے کے بعد صورتحال بدلی اب کوئی بھی قریب نہیں۔ آج مضبوط معیشت ،مضبوط ملٹری اور مضبوط دوستیاں ہیں۔ امریکا اپنے گولڈن ایج سے گزررہا ہے۔
گزشتہ امریکی انتظامیہ کی وجہ سے ایسی مہنگائی آئی کہ پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ آج ہم نے امریکا میں مہنگائی کو شکست دے دی ہے۔ امریکا دنیا میں امن کیلئے بڑا کردار ادا کرے گا۔ میری لیڈر شپ میں امریکا کی تاریخ کا سنہرا دور ہے۔
میں نے 7جنگیں ختم کرائیں ،کبھی اقوام متحدہ نے رابطہ نہیں کیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بھی جنگ ختم کرائی ۔ اقوام متحدہ نے کبھی مذاکرات میں ساتھ نہیں دیا۔ میں نے تمام جنگیں ان ملکوں کے قائدین سے بات کرکے ختم کرائی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ دنیا بھر میں جاری جنگوں کو ختم کرانے میں اقوام متحدہ مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ پاک-بھارت کشیدگی سمیت 7 بڑی جنگیں رکوا چکے ہیں لیکن ان میں اقوام متحدہ کا کوئی کردار شامل نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ “غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کو مشترکہ اور سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا، جب جنگیں نہ رک سکیں تو پھر اقوام متحدہ کے وجود کا مقصد کیا ہے؟”

امریکی صدر نے واضح کیا کہ امریکا دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے متحرک کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابراہیم معاہدے پر بات چیت جاری ہے اور ان کی کوششوں پر انہیں نوبیل انعام ملنا چاہیے۔

ٹرمپ نے حماس کو براہِ راست پیغام دیتے ہوئے کہا”تمام یرغمالیوں کو فوراً رہا کیا جائے، ہمیں 20 یرغمالی زندہ واپس چاہئیں جبکہ 38 لاشیں ہم وصول کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق غزہ میں مظالم اور انسانی بحران فوری جنگ بندی کا تقاضا کرتے ہیں۔

خطاب کے دوران انہوں نے ایران پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ امریکا نے “آپریشن مڈنائٹ ہیمر” کے ذریعے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچایا ہے۔ ٹرمپ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہر ہفتے ہزاروں فوجی اور عام شہری جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ ٹرمپ نے بھارت اور چین کو روس کی حمایت کا الزام دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک روس سے تیل اور گیس خرید کر جنگ کو طول دے رہے ہیں، انہیں فوری طور پر یہ خریداری بند کرنا ہوگی۔

امریکی صدر نے معیشت اور داخلی سلامتی پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے 8 ماہ میں مہنگائی کم ہوئی، سرمایہ کاری بڑھی اور غیر قانونی تارکین وطن کی آمد “صفر” تک محدود ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی ایچ ون بی ویزا پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بھارت کو بڑا جھٹکا دیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اپنی خودمختاری کا دفاع ہر صورت کرے گا اور دنیا کو بائیولوجیکل اور جوہری ہتھیاروں کے خطرے سے بچانے کے لیے عالمی سطح پر قیادت کرے گا۔ ان کے بقول”یا تو دنیا امن اور استحکام کا انتخاب کرے یا پھر افراتفری اور تباہی کا۔

مزید پڑھیں :ایشیا کپ،پاکستان کا فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ

متعلقہ خبریں