اسلام آباد(اے بی این نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں جہاں گزشتہ روز وکلاء کے درمیان شدید جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں دہشت گردی کی دفعہ کے تحت 150 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کی طرف سے پیش کی گئی درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی وکیل ایمان مصری پر حملہ کیا گیا، جس کی بنیاد پر کارروائی شروع کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کو بھی اس معاملے میں رجوع کیا گیا ہے کیونکہ ہائی کورٹ کے ججز اس کشیدگی سے متعلق سپریم کورٹ سے رائے طلب کر رہے ہیں۔ وکلاء کے جھگڑے میں ہاتھا پائی اور تشدد کے بھی ویڈیوز منظر عام پر آ چکے ہیں جس سے صورت حال مزید خراب ہوئی ہے۔
اے بی این نیوز کےپروگرام ڈیبیٹ 8 میں گفتگو کرتے ہوئے نامور وکیل اور تحریک انصاف کے رہنما ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ اس ایف آئی آر کی بنیاد پر پارٹی کے کئی اہم رہنما بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار کی تاریخ میں پہلی بار اس نوعیت کا تنازع دیکھا گیا ہے جس میں باہمی الزامات اور جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ملک بھر میں سیلاب کی صورتحال بھی نازک بنی ہوئی ہے جہاں سندھ تک پانی پہنچ چکا ہے اور سیاسی جماعتوں کے درمیان اس مسئلے پر بھی تنازعات جاری ہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (نون) کے درمیان بروقت منصوبہ بندی نہ ہونے پر تنقید ہو رہی ہے جس سے سیلاب زدگان کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:لاہور: ڈیفنس میں تیز رفتار کار کی موٹر سائیکل کو ٹکر، 2 نوجوان جاں بحق