واشنگٹن (اے بی این نیوز ) امریکہ نے بھارت کو ایک اور بڑا دھچکا دے دیا ہے۔ امریکی صدر نے ایچ ون اور ایچ ون بی ویزا پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 21 ستمبر سے ویزا حاصل کرنے یا اس کی تجدید کرانے والے افراد کو ایک لاکھ ڈالر جمع کرانا ہوں گے۔
یہ ویزا بالخصوص اسکلڈ ورکرز کے لیے مخصوص تھا، تاہم امریکی حکام کے مطابق اس کا سب سے زیادہ ناجائز استعمال بھارتی شہریوں کی جانب سے کیا جا رہا تھا۔ اس کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ ایچ ون اور ایچ ون بی ویزے بھارتی شہریوں کو جاری کیے گئے تھے۔
امریکی صدر کے اس فیصلے نے نہ صرف بھارت میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے بلکہ امریکہ میں مقیم لاکھوں بھارتیوں کے لیے بھی یہ خبر کسی بڑے صدمے سے کم نہیں۔ سوشل میڈیا پر بھارتی شہریوں نے اس اقدام پر شدید ردعمل دیا اور چیخ و پکار شروع کر دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بھارتی آئی ٹی انڈسٹری اور وہاں کے پروفیشنل ورکرز سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، کیونکہ زیادہ تر بھارتی نوجوان امریکہ میں نوکری کے حصول کے لیے انہی ویزوں پر انحصار کرتے ہیں۔
I repeat, India has a weak PM. https://t.co/N0EuIxQ1XG pic.twitter.com/AEu6QzPfYH
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 20, 2025
امریکی صدر کے اس اقدام کو امریکہ میں بھارتی کمیونٹی کے لیے ایک بہت بڑا جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام امریکی مارکیٹ میں مقامی ورکرز کو زیادہ مواقع فراہم کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔
So USA indirectly banned H1B visas
As a Telugu guy, I know many students who took 40-50 lakhs loan & went to US for studies
Only option left for them is to come back to India with 50 lakhs loan
In 1 day, many lives changed from PROUD NRIs to POOR INDIANS with 50 lakhs loan
— Uday (@CoderUday) September 20, 2025