اسلام آباد (اے بی این نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، رہنما فیصل جاوید خان اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں دولتِ مشترکہ (کامن ویلتھ) کی انتخابی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حقائق واضح طور پر درج ہیں۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ رپورٹ اُن مبصرین نے تیار کی تھی جو انتخابات کی نگرانی کے لیے پاکستان آئے تھے، مگر اسے تاخیر سے شائع کیا گیا۔ رپورٹ میں الیکشن ٹرن آؤٹ پر سنگین سوالات اٹھائے گئے ہیں اور کئی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
تقریباً 100 حلقوں میں فارم 45 اور 46 کے اعداد و شمار میں واضح فرق درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلی کے ووٹوں میں حیران کن فرق پایا گیا۔ “ایک ہی حلقے میں صوبائی ٹرن آؤٹ 39 فیصد اور قومی اسمبلی کا ٹرن آؤٹ 93 فیصد کیسے ہو گیا؟ یہ سب شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔
“سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنا بھی رپورٹ میں دھاندلی کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ مبینہ بے ضابطگیوں کے باوجود تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ 20 نومبر 2024 کو دولتِ مشترکہ کے سپرد کی گئی تھی، لیکن اسے عوام کے سامنے لانے میں تاخیر کی گئی۔ “یہ ایک اسکینڈل ہے، جس پر برطانوی میڈیا نے بھی تنقید کی۔”
انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی مرضی کے ججز الیکشن ٹریبیونل کے لیے چُنے۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ سری لنکا کے انتخابات کی رپورٹ دو ماہ میں جاری کی گئی تھی جبکہ کامن ویلتھ کی تاریخ میں کبھی بھی اتنی تاخیر نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی رپورٹ بھی تاحال عوام کے سامنے نہیں آئی، حالانکہ حقائق جاننا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔سلمان اکرم راجہ نے عالمی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ اس رپورٹ کو فوری طور پر شائع کیا جائے تاکہ دنیا دیکھ سکے کہ پاکستان میں الیکشن کس طرح ہوئے۔ “یہ رپورٹ ایک فراڈ الیکشن پر مبنی ہے، اور اس کو منظرِ عام پر لانا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں :ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ، ارشد ندیم نے کوالیفا ئی کر لیا