اسلام آباد (اے بی این نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مہربانو قریشی نے اے بی این کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس سیلاب متاثرین کے درست اعداد و شمار تک موجود نہیں، جس کے باعث صورتحال مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لاشیں نکالنے پر مجبور ہیں جبکہ ریسکیو سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
مہربانو قریشی نے کہا کہ پنجاب حکومت کی غفلت اور ناقص حکمت عملی نے نقصان میں اضافہ کیا ہے۔ ان کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کے لیے کشتیوں کی شدید کمی ہے جس سے امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی دیہاتوں میں لوگ گزشتہ چار دنوں سے درختوں پر پھنسے ہوئے ہیں اور کسی قسم کی فوری امداد ان تک نہیں پہنچ سکی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ متاثرہ علاقوں کو فوری طور پر ایمرجنسی قرار دیا جائے اور بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشنز تیز کیے جائیں تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔
پی ٹی آئی رہنما نے زور دیا کہ حکومت وقت ضائع کیے بغیر عملی اقدامات کرے کیونکہ متاثرہ عوام کی زندگیاں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔
مہربانو قریشی نے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غفلت اور ناقص انتظامات نے نقصان میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کے لیے کشتیوں کی شدید کمی ہے جبکہ کئی لوگ چار دنوں سے درختوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں کو فوری طور پر ایمرجنسی قرار دیا جائے اور حکومت بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشنز تیز کرے تاکہ قیمتی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی نے کہا کہ بجلی کے بل معاف کرنے کا اختیار وفاق کے پاس ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد وفاقی سطح پر فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں تیزی دکھائی ہے اور ملتان صدر میں 95 فیصد افراد کو ریسکیو کرکے سہولیات فراہم کی گئیں۔
علی قاسم گیلانی نے تسلیم کیا کہ سیلاب کی شدت حکومت اور اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی توقعات سے کہیں زیادہ تھی اور اس حوالے سے بین الاقوامی برادری سے فوری امداد کی اپیل نہ کرنا ایک خامی رہی، جس پر اصلاح کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے دستیاب وسائل کو مؤثر انداز میں استعمال کیا ہے، تاہم سیلاب جیسی آفات سے نمٹنے کے لیے مزید تعاون اور بہتر تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں :اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 گرفتار