اسلام آباد ( اے بی این نیوز )اسلام آباد میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مبینہ اغوا اور ہراسانی کیس نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ سامعہ حجاب نے ملزم حسن زاہد کے لیے مشروط معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک ان کے درمیان جتنے تنازعات اور اختلافات تھے وہ ختم کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حسن زاہد نے ان پر لگائے گئے الزامات واپس لے لیے ہیں اور دونوں نے مل بیٹھ کر مثبت انداز میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معافی کے تحت دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے لین دین یا ویڈیوز سے متعلق تنازعے کو بھی ختم تصور کیا جائے گا اور ایک آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ طے پا گئی ہے۔ سامعہ حجاب نے کہا کہ عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا جائے گا جس کے بعد یہ کیس خارج کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 31 اگست کو سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہیں ایک نوجوان ہراساں کر رہا ہے اور زبردستی شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تھانہ شالیمار میں حسن زاہد کے خلاف اغوا اور دھمکیوں کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ابتدائی طور پر ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی لیکن بعد میں عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
دورانِ تفتیش یہ بھی سامنے آیا کہ سامعہ اور حسن زاہد کے درمیان قریبی تعلقات اور مالی لین دین موجود تھا۔ دونوں شادی کے خواہشمند تھے مگر تعلقات خراب ہونے کے بعد اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ پولیس حکام کے مطابق ملزم کے تین ساتھی، گاڑی اور پستول اب بھی برآمد نہیں ہو سکے جبکہ حسن زاہد سے 45 ہزار روپے برآمد کیے گئے ہیں۔
اب معافی اور سیٹلمنٹ کے اعلان کے بعد امکان ہے کہ کیس عدالت میں زیادہ دیر تک نہ چل سکے اور یہ تنازع ختم ہو جائے۔ تاہم سوشل میڈیا پر یہ معاملہ اب بھی بحث کا مرکز ہے، جہاں صارفین انصاف، سیلف ریگولیشن اور مشہور شخصیات کے ذاتی تنازعات پر اپنی رائے دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکمران اپنی تنخواہیں بڑھانے پر توجہ دیتے ہیں،حافظ حمداللہ