اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) نے بڑے پیمانے پر یکم ستمبر سے تمام 11 ہزار 406 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت حکومت نے 25.5 ارب روپے کا مالیاتی پیکج تیار کیا ہے جس میں مستقل، کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت والے ملازمین کے ساتھ ساتھ بیواؤں اور ادارہ جاتی اخراجات بھی شامل ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق صرف مستقل ملازمین کے لیے 13.18 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دو سال یا اس سے کم عرصہ خدمات انجام دینے والوں کو بقیہ مہینوں کی پوری تنخواہ دی جائے گی۔ جن ملازمین نے بیس سال سے زیادہ عرصہ کام کیا ہے، انہیں ہر مکمل سال کے بدلے دو بنیادی اجرتیں ملیں گی۔ بیس سال یا اس سے کم سروس والے ملازمین کو یا تو ہر مکمل سال کے لیے تین بنیادی اجرتیں یا پھر باقی مہینوں کی 1.25 گنا بنیادی تنخواہ دی جائے گی۔
اس فارمولے کے تحت 230 ملازمین کو فی کس تقریباً 1.52 ملین روپے، بیس سال سے زیادہ سروس کرنے والوں کو اوسطاً 3.44 ملین روپے اور بیس سال سے کم سروس والوں کو اوسطاً 2.43 ملین روپے ملیں گے۔کنٹریکٹ ملازمین کے لیے 3.6 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ دو سالہ باقی مدت والے ورکرز کو فی کس 414,000 روپے ملیں گے۔ سولہ سال سے زیادہ خدمات انجام دینے والے کنٹریکٹ ملازمین کو اوسطاً 1.127 ملین روپے اور سولہ سال یا اس سے کم سروس والوں کو فی کس تقریباً 947,000 روپے ادا کیے جائیں گے۔
یومیہ اجرت پر کام کرنے والے 2854 ورکرز کے لیے 2.71 ارب روپے کے فوائد رکھے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 5.75 ارب روپے تنظیمی اخراجات اور فوت شدہ ملازمین کی بیواؤں کے وظائف کے لیے مختص کیے گئے ہیں تاکہ ان کے خاندان بھی محروم نہ رہیں۔
مزید پڑھیں :
مزید پڑھیں :ایشیا کپ، پاک بھارت میچ کے ٹکٹس سستے ہو گئے،جا نئے قیمت کیوں اور کتنی کم ہو ئی