اہم خبریں

پیکا ایکٹ کے 1214 مقدمات میں صرف 10 صحافیوں کے خلاف:سینیٹ قائمہ کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد (رضوان عباسی ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے سرکاری ٹی وی کے اینکر کے سندھی قوم کے خلاف مبینہ نفرت انگیز وی لاگ پر سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش کر دی۔
اجلاس چیئرمین سینیٹر علی ظفر کی زیر صدارت بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں صحافیوں پر تشدد، پیکا ایکٹ کے مقدمات، مالی فراڈ، ہیکنگ اور سوشل میڈیا ریگولیشن کے امور زیر غور آئے۔ وزارت اطلاعات و نشریات اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے حکام نے اس حوالے سے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر وقار مہدی نے اجلاس میں معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر رضوان رضی نے سندھی قوم کے خلاف نازیبا اور اشتعال انگیز وی لاگ کیا، جس پر کمیٹی نے ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی۔
این سی سی آئی اے حکام نے بتایا کہ اب تک 1214 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 10 صحافیوں کے خلاف ہیں، 611 مقدمات مالی فراڈ اور 320 مقدمات ہراسگی سے متعلق ہیں۔ حکام نے مزید کہا کہ غیر قانونی سمز دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر 9 ارکان قومی اسمبلی کو مالی فراڈ کا نشانہ بنایا گیا۔ عرفان صدیقی نے بتایا کہ ان کے نام سے پیسے مانگے گئے اور 9 ارکان جھانسے میں آ گئے، متعدد شکایات کے باوجود کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں ہوئی۔ حکام نے کہا کہ اس کیس میں 13 لاکھ روپے ریکور اور 4 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ اصل ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید نے بھی شکایت کی کہ پارلیمنٹ میں تقریر کے بعد انہیں گالم گلوچ اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، تاہم کسی نے ان سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی۔
این سی سی آئی اے حکام نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعد منظور کر چکی ہے اور عملے کی تعیناتی کے لیے جلد اشتہارات جاری کیے جائیں گے۔
کمیٹی میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ صوبوں میں پیکا ایکٹ کے تحت 372 غیر قانونی مقدمات درج کیے گئے۔ حکام کے مطابق تازہ ترین ترمیم کے بعد صوبے براہ راست مقدمہ درج نہیں کر سکتے اور یہ مقدمات این سی سی آئی اے کو بھیجے جائیں گے۔ اس پر چیئرمین سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اگر یہ مقدمات غیر قانونی ہیں تو ان کا کیا حل نکالا جائے۔
قائمہ کمیٹی نے صوبوں میں غیر قانونی مقدمات کے اندراج پر ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں صحافی طیب بلوچ بھی پیش ہوئے، جنہیں کمیٹی چیئرمین نے ہدایت دی کہ وہ اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کریں تاکہ دونوں فریقین کو سنا جا سکے#

مزید پڑھیں :’’بارش اور ہم‘‘حنا الطاف کی تصاویر وائرل

متعلقہ خبریں