اسلام آباد ( اے بی این نیوز )طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے نئے گیس کنکشنز دینے کی منظوری دے دی۔ 2022 کے بعد کے پی، گلگت بلتستان اور پنجاب میں شدید نقصانات ہوئے۔
سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان زراعت کو ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کلائمیٹ ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں اور جنگلات کے کٹاؤ نے صورتحال سنگین بنائی۔ قدرتی پانی کے راستے تنگ کرنے سے سیلابی کیفیت بڑھی۔
کسانوں کے نقصان کے ازالے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ وفاق صوبائی حکومتوں کے تعاون سے چیلنجز پر قابو پائے گا۔ وزیرپٹرولیم علی پرویز ملک علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ
نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی سوئی کمپنیاں نئے کنکشن بحال کریں گی۔ کمپنیوں نے پائپ اور میٹر سمیت تمام تقاضے پورے کرلیے۔ ایل این جی مقامی گیس سے مہنگی مگر ایل پی جی سے 30 سے 35 فیصد سستی ہے۔
پہلے سے جمع درخواستیں آر ایل این جی کنکشن میں تبدیل کی جاسکیں گی۔ کنکشن کی فیس و سیکیورٹی اوگرا کے فیصلے کے مطابق ہوگی۔ وزیراعظم کو احساس ہے کہ آر ایل این جی مقامی گیس سے مہنگی ہے۔
توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت پرعزم ہے۔
دوست ممالک کی کمپنیاں پاکستان میں گیس کے ذخائر کی تلاش میں شامل۔ عوام کو گیس کنکشن نہ ملنے پر متبادل ایندھن استعمال کرنا پڑا۔ ایل پی جی مہنگا ترین ایندھن ہے، عوام شدید مشکلات کا شکار رہے۔
سلنڈر بھرنے کیلئے عوام کو مارکیٹوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔
غیر معیاری سلنڈروں سے حادثات معمول بن گئے تھے۔ عوامی اصرار پر حکومت نے نیا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم اور حکومت نے نئے گیس کنکشنز کے اجرا کی منظوری دی۔
مزید پڑھیں :عمران خان ،بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل