اہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف اور نواز شریف آزاد کشمیر میں شاہ غلام قادر کی قیادت پر مکمل اعتماد کرتے ہیں، امیر مقام

اسلام آباد (انٹرویو: رضوان عباسی )وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں صدر شاہ غلام قادر کی قیادت میں ایک مضبوط جماعت کے طور پر ابھری ہے۔
میں نے خود مختلف علاقوں میں عوامی جوش و خروش کا مشاہدہ کیا ہے۔ عوام آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ ماضی میں مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں ترقیاتی کام ہوئے، اسی لیے وہ ایک بار پھر ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف بھی شاہ غلام قادر کی قیادت پر بھرپور اعتماد رکھتے ہیں۔
29 ستمبر کو جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے دی گئی پہیہ جام ہڑتال اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے انجینئر امیر مقام نے کہا کہ بعض جماعتوں یا عناصر کے عزائم ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
جب حالیہ جنگ میں پاکستانیوں اور کشمیریوں کا حوصلہ بلند ہوا، دشمن بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور عوام کی پاکستان سے محبت میں اضافہ ہوا، ایسے وقت میں چند ہزار افراد کا احتجاج کسی بڑی اہمیت کا حامل نہیں۔ میں خود گواہ ہوں کہ کشمیری عوام کا جذبۂ محبت اور وابستگی پاکستان کے ساتھ لازوال ہے۔
سبسڈی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ اکثر سوال اٹھتا ہے کہ گلگت بلتستان اور کشمیر میں بجلی تین روپے فی یونٹ اور گندم بیس روپے فی کلو کیوں فراہم کی جاتی ہے؟ تو یہ سبسڈی دراصل ان عوام کے پاکستان کے لیے گرانقدر کردار اور قربانیوں کا اعتراف ہے۔ کشمیری اور جی بی کے عوام پاکستان کے محافظ ہیں اور فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں۔
یہ ان کا حق ہے، اس پر سب کو متفق ہونا چاہیے۔ جو عناصر اس بارے میں غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، وہ خام خیالی میں مبتلا ہیں کہ پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان کوئی تفریق پیدا ہو سکے گی۔حالیہ سیلابی بارشوں کے نقصانات پر بات کرتے ہوئے انجینئر امیر مقام نے کہا کہ سب کو اس مشکل وقت میں اپنی حیثیت کے مطابق کردار ادا کرنا ہوگا۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان ہیں،

جہاں نقصان شدید ہوا۔ خیبرپختونخوا کے چھ سے سات اضلاع براہِ راست متاثر ہوئے جہاں جانی نقصان زیادہ ہوا، جبکہ پنجاب میں بھی صورتحال تشویشناک رہی۔ اگرچہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہیں ہوا لیکن مالی نقصان بے حد زیادہ ہوا ہے، ہزاروں خاندان بے گھر اور کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔ یہ ایک ایسا وقت ہے جب سب کو اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو تسلیم کرنا ہوگا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ایک متنازع مسئلہ ہے۔ اس کا حل صرف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ممکن ہے۔ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا خطے میں کشیدگی برقرار رہے گی، جو نہ بھارت کے عوام کے مفاد میں ہے اور نہ ہی پاکستان کے۔

مزید پڑھیں :ملتان کو خطرہ،شیر شاہ بند توڑنے کا فیصلہ،اعلانات شروع

متعلقہ خبریں