راولپنڈی ( اے بی این نیوز ) اڈیالہ جیل کے باہر ایک ناخوشگوار واقعہ اس وقت پیش آیا جب پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے صحافیوں پر حملہ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق صحافی طیب بلوچ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ دیگر صحافیوں اور کیمرہ مینوں نے ڈھال بن کر انہیں بچانے کی کوشش کی۔ اس دوران اعجاز احمد سمیت کئی صحافیوں کو دھکے دیے گئے اور گالم گلوچ بھی کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق یہ معاملہ اس وقت زیادہ سنگین ہو گیا جب گزشتہ دو دن سے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صحافیوں کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ واقعے کے بعد صحافی برادری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے علیمہ خان کی میڈیا ٹاک کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا۔
صحافتی حلقوں نے اس حملے کو آزادی صحافت پر سنگین حملہ قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ میڈیا ورکرز کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے سے حقائق چھپائے نہیں جا سکتے اور نہ ہی عوام کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں :بنوں میں ہو نے والے حملے بارے ہوشربا انکشافات،جا نئے کس ملک کے لوگ ملوث تھے،تفصیل پہلے کمنٹ میں