زی جیانگ( اے بی این نیوز) چین سے تعلق رکھنے والی خاتون 3 دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد دوبارہ اپنی ماں سے مل گئی ہیں۔
یہ ایک انٹرنیٹ ویڈیو کی وجہ سے ممکن ہوا۔جی ہاں، یہ واقعی 32 سالہ یان کے ساتھ ہوا، جو مشرقی چین کے صوبہ زی جیانگ کے شہر وینزو میں ایک فیکٹری میں کام کرتا ہے۔یان نے حال ہی میں ایک خاتون کو ایک مختصر ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر لائیو سٹریم کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
جیانگ شی صوبے سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ شو (جس کا پورا نام ظاہر نہیں کیا گیا) نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ اپنی دوسری بیٹی کی تلاش میں ہیں۔شو 2022 سے اپنی لاپتہ بیٹی کی تلاش کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی تھی۔
یان کو ایک بچے کے طور پر ایک جوڑے نے گود لیا تھا جس نے اسے بڑی محبت سے پالا تھا، لیکن اسے اپنے حقیقی خاندان کی کوئی یاد نہیں تھی۔یان بالغ ہونے کے بعد سے اپنے حقیقی خاندان کی تلاش کر رہا تھا۔
جب یان نے شو کو لائیو سٹریم دیکھا تو اسے لگا کہ وہ خود کو سکرین پر دیکھ رہی ہے اور اس ویڈیو پر تبصرہ کیا، “شاید میں آپ کی بیٹی ہو سکتی ہوں۔”شو نے یان کو پولیس سے رابطہ کرنے کو کہا توپولیس کی مدد سے یان شو تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔
ڈی این اے ٹیسٹنگ نے ان کے تعلقات کی تصدیق کی، اور شو اپنے خاندان کے ساتھ ژیجیانگ پہنچ گئے، اور ماں اور بیٹی دوبارہ مل گئے۔30 سال سے زائد عرصے بعد جب ماں بیٹی دوبارہ ملے تو دونوں رو پڑیں جب کہ یان بھی اپنے بھائی اور بہن سے ملے۔
ایک انٹرویو میں شو نے کہا کہ یان ان کی سب سے چھوٹی بیٹی تھی اور خاندان کی مالی مشکلات کی وجہ سے اسے ایک رشتہ دار کے پاس رہنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
لیکن پھر اس کی ساس نے ایک بے اولاد جوڑے کو یان دے دیا اور جب اس جوڑے کے اپنے بچے ہوئے تو وہ یان کو ایک سرکاری دفتر کے دروازے پر چھوڑ کر چلے گئے اور یوں ہم الگ ہو گئے۔
یان سے ملاقات کے بعد شو نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “بالآخر میری دیرینہ خواہش پوری ہوئی ہے۔” تاہم، یان نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ اپنے اصل خاندان میں واپس آئے گی یا نہیں۔
عمران خان کی نظر دھندلا ہونے کی شکایت، طبی معائنے کی درخواست دائر